اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید منظر عام پر آ گئے۔ انہوں نے کہا کہ میں 40 دن کے چلے پر گیا تھا۔ راشد شفیق بیٹے کی جگہ ہے اس کو بتایا کہ اب چلے سے فارغ ہو گیا ہوں۔ راشد کو بتا نہیں سکا اس لئے ان کو میری فکر ہو گئی۔ چلے میں عمر کے اس حصے میں کافی چیزیں سوچنے کا موقع ملا۔ آج بھی فوج کے ساتھ کھڑا ہوں۔ اپنے نمبرز نہیں بنا رہا چلا کاٹ کر آیا ہوں۔ ملک اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا۔ سیاستدانوں اور اداروں کو ملکر چلنا چاہئے۔ قومی سلامتی کی سائفر سے متعلق میٹنگ میں شامل تھا۔ مجھ سے ایم کیو ایم نے بات کی تو اندازہ ہو گیا ہمارا کام ختم ہو گیا۔ دو مرتبہ کہا مذاکرات میں شامل کر لیں مگر چیئرمین پی ٹی آئی نے منع کیا۔ 9 مئی واقعات کے وقت ملک سے باہر تھا۔ میں نے 9 مئی واقعات کی 10 مئی کو مذمت کی۔ میری مذمت کو زیادہ سنا نہیں گیا۔ 9 مئی واقعات میں غیر سیاسی لوگوں نے اہم کردار ادا کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے دوستوں کا خیال تھا اندر ہمارے لوگ موجود ہیں۔ وہ سمجھتے تھے کہ اندر موجود لوگ ہماری مدد کریں گے۔ میرے خلاف ہوئے ٹویٹس سے کچھ نہیں نکلا۔ مجھے ٹوئٹر لے ڈوبا۔ مجھے دکھایا گیا کہ یہ یہ چیزیں آپ نے کہنی ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی ہر وقت مذمت کرنی چاہئے۔ درخواست کروں گا کہ 9 مئی واقعات میں ملوث عام لوگوں کو معافی دی جائے۔ چلے سے عہد کرکے چلا ہوں۔ غلطی کے باوجود ایک معافی ان کی کروا¶ں گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی، شیریں مزاری، شہباز گل، زلفی بخاری نے بیانیہ بنایا اس کا ردعمل ہوا۔ کوئی شک نہیں کہ 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی کی گئی۔ میرا نہیں خیال پی ٹی آئی میری مخالف ہے۔ پی ڈی ایم سے سیاسی لڑائی لڑوں گا۔ الیکشن لڑوں گا سپورٹ ملتی ہے یا نہیں اللہ کو پتا ہے۔ میری ایک سیٹ کی سیاست ہے۔ اللہ کے حکم سے یہ ایک سیٹ جیتے گی۔ 9 مئی ہمیں لڑ گیا۔ ہمارے خلاف سیاہ دن تھا۔ خاموشی کا چلہ کاٹ رہا تھا۔ چلے کے دوران مجھے کسی نے نقصان نہیں پہنچایا۔ چلے کے دوران سب لوگوں نے میرے ساتھ تعاون کیا۔ لڑائی ہو تو ہمیشہ ادارے ہی جیتتے ہیں۔ 9 مئی واقعات کی ہر جمعہ مذمت کرنی چاہئے۔
40 دن کے چلے پر گیا تھا، آج بھی فوج کے ساتھ کھڑا ہوں: شیخ رشید
Oct 21, 2023