اسلام آباد (عترت جعفری) سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نواز شریف 1430 ایام یا تین سال 11 ماہ بیرون ملک قیام کے بعد آج اسلام اباد کے راستے لاہور پہنچیں گے، میاں محمد نواز شریف جو تین بار پاکستان کا وزیراعظم رہ چکے ہیں کی دوسری بار کی جلا وطنی کا اختتام آج ہو جائے گا، محمد نواز شریف کی وطن واپسی ملک کے سیاسی منظر پر یقینی طور پر اثر ات مرتب ہوں گے ، تاہم ان کی وطن واپسی کس حد تک پاکستان مسلم لیگ نون کو سیاسی طور پر فائدہ پہنچائے گی اس کا انحصار میاں نواز شریف کے مینار پاکستان کے جلسہ سے خطاب اور ان کے بیانیہ پر ہوگا، تاہم یہ بات طے ہے کہ میاں نواز شریف کی واپسی ان کی پارٹی کے مورال کو بڑھانے میں معاون ثابت ہو گی اور مسلم لیگ ن اپنی بڑی سیاسی حریف پی ٹی آئی کو سیاسی میدان میں ٹف ٹائم دے سکے گی، نواز شریف کی واپسی کو ملک ترقی کے سفر کے ساتھ منسلک کیا گیا اور یہ کہا گیا کہ ترقی کا جو سفر 2017 میں رک گیا تھا اسے ازسر نو جاری کیا جائے گا، اس بیانیہ میں ووٹ کو 'عزت دو ' کا سلوگن اب کس حد تک اثر انداز ہو گا، سیاسی مبصرین اس پہلو پر دلچسپی کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہیں، محمد نواز شریف 19 نومبر 2019 کو ایک ایئر ایمبولینس کے ذریعے لندن کے لیے روانہ ہوئے تھے، اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے ان کی طبی وجوہ پر ضمانت منظور کی تھی ۔ اسلام آباد میں میاں نواز شریف کی امیگریشن کی جائے گی ،اور ان کو وطنی واپسی کو درج کیا جائے گا ،جس کے بعد وہ لاہور روانہ ہو جائیں گے ،وہ اسلام آباد میں ائر پورٹ سے باہر نہیں آ ئیں گے اور عمارت کے اندر ہی رہیںگے ۔خصوصی فلائٹ ایف زیڈ 4525پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 9بجے دبئی سے اڑان بھرے گی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے فلائٹ کو ”امیدِ پاکستان“ کا نام دیا گیا ہے۔
نواز شریف اسلام آبادمیںامیگریشن کے بعد لاہور روانہ ہونگے‘ 1430 دن بیرون ملک گزارے
Oct 21, 2023