کابل (نیٹ نیوز) افغانستان میں جامع حکومت کے مطالبات جاری ہیں، شہریوں کی بڑی تعداد گورننس کی تشکیل اور اسے برقرار رکھنے میں خواتین کے اہم کردار پر زور دے رہی ہے۔کئی خواتین نے اہم قومی فیصلہ سازی کے عمل میں حصہ لینے کے اپنے حق پر زور دیا۔ خواتین کا کہنا ہے آبادی کا نصف ہونے کے ناطے، وہ ملک کے اہم ترین فیصلوں میں اپنی رائے دینے کی مستحق ہیں۔ افغان خاتوننازنین بڑھتی ہوئی مایوسی کے باوجود، مستقبل کے لیے اب بھی امید رکھتی ہے۔ نازنین کے خیالات کی بازگشت ایک اور افغان خاتون شریفہ سے ملتی ہے، جس نے خبردار کیا ہے خواتین کے تعاون کو نظر انداز کرنامعاشرے کے آدھے حصے کو مٹانے کے مترادف ہے۔ایک جامع حکومت میں خواتین کا کردار ضروری ہے کیونکہ وہ آدھی قوم کی نمائندگی کرتی ہیں۔ان کی شرکت کے بغیر، ایسا ہو گا جیسے آدھا افغانستان خاموش ہو جائے، اور یہ ایک تباہ کن حقیقت ہے۔