انقرہ (این این آئی) ترک صدر اردگان کی اے کے پارٹی کی دعوت پر مشاہد حسین سید نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ہونے والی عالمی فلسطین کانفرنس میں کلیدی خطاب کیا جس میں انہوں نے 3 نکاتی ایکشن پلان پیش کیا۔ صدر اردگان اس کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے۔ مشاہد حسین سید جو استنبول میں قائم القدس پارلیمنٹ کے ایگزیکٹو بورڈ کے رکن اور بین الاقوامی کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز (آکیپ) کے شریک چیئرمین بھی ہیں، نے اسرائیلی جارحیت اور صیہونی توسیع پسندی کے خلاف حماس، حزب اللہ اور ایران کی مزاحمت کو سراہتے ہوئے اسے 'حق طاقت ہے' طاقت حق نہیں ہے کا مثالی نمونہ قرار دیا۔ اپنی تقریر میں مشاہد حسین نے صدر اردگان کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا اور انہیں، مسلم دنیا کا شیر قرار دیا اور ترک صدارتی انتخابات میں ان کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دی۔ مشاہد حسین نے اسرائیل کو تاریخ کی پہلی ٹیلیویژنی نسل کشی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور مغربی ممالک کے دوہرے معیار اور اخلاقی فقدان کی بھی مذمت کی جنہوں نے اسرائیلی جرائم میں فعال طور پر مدد اور حمایت کی۔
حماس، حزب اللہ، ایران کی مزاحمت مثالی نمونہ ہے: مشاہد حسین
Oct 21, 2024