بدین (این این آئی) مختلف سیاسی و قوم پرست جماعتوں اور مذہبی تنظیموں پر مشتمل دریائے سندھ بچائو تحریک نے ارسا ایکٹ میں مجوزہ ترمیم اور پنجاب میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے عمل کو غیر قانونی، غیر اخلاقی قرار دے کر اس کے خلاف جدوجہد اور مزاحمت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب کراچی سے کشمور تک مزاحمت ہو گی اور روڈ راستے بلاک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار دریائے سندھ بچائو تحریک میں شامل مختلف جماعتوں کے قائدین نے کراچی سے شروع ہونے والے دو روزہ سندھ بچائیں بیداری مارچ کے اختتام پر جی ڈی اے کی جانب سے بدین میں ہونے والے بیداری مارچ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جلسے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ قبل ازیں بیداری مارچ ٹھٹھہ سے ضلع بدین کی حدود کھور واہ میں داخل ہوا تو مختلف جماعتوں کے قائدین اور سیکڑوں کارکنان نے مارچ کے شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا اور مارچ کے شرکاء پر پھولوں کی پتیاں نچھاورکیں۔ بعدازاں مارچ گولارچی سے ہوتا ہوا بدین پہنچا، جہاں راستے بھر مختلف مقامات پر مارچ کا استقبال کیا جاتا رہا، بعد ازاں ڈی سی چوک پر جلسہ عام ہوا۔ جلسے سے مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیر صدرالدین شاہ راشدی‘ جی ڈی اے کے مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر صفدر عباسی‘ سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ‘ پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ‘ قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو‘ سابق وزیراعلی سندھ لیاقت جتوئی‘ نیشنل پیپلز پارٹی کے رہنما مسرور جتوئی‘ جی ڈی اے رہنما حسنین مرزا ‘ ایس یو پی کے مرکزی نائب صدر ایڈووکیٹ امیر آزاد پھنور، جماعت اسلامی کے عبدالقدوس، جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا قاری، جمہوری قومی پارٹی کے مرکزی صدر خادم تالپور، ارباب انور ، حسام مرزا ، ڈاکٹر عبداللہ تالپور ، تحریک انصاف کے عزیز اللہ ڈیرو اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔
پنجاب میں دریائے سندھ سے نہر میں نکالنا غیرقانونی: کراچی میں بیداری مارچ
Oct 21, 2024