غزہ (این این آئی+ نیٹ نیوز) شمالی اور وسطی غزہ کے مختلف مقامات پر اسرائیلی طیاروں، ٹینکوں اور ڈرون کے بدترین حملوں میں کم و بیش 100 فلسطینیوں کی شہادت اور درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شمالی اور وسطی غزہ میں خیموں میں مقیم بے گھر فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے 40 زخمی ہوئے۔ دیر البلاح میں مسجد توبہ کے ارد گرد بے گھر ہونے والے لوگوں کے خیموں پر بمباری کی گئی جب کہ شمالی غزہ میں بیت الاہیا کے علاقے پر اسرائیلی ٹینکوں کی شدید گولہ باری جاری ہے۔ محاصرے کے باعث خوراک، پانی اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی۔ جنوبی غزہ کے محلے الصابرہ کی السلام مسجد کے قریب ایک گھر پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے کئی افراد شہید اور زخمی ہوئے جبکہ دلول خاندان کے گھر پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی ہے۔ وسطی غزہ میں الزوائدہ کے علاقے میں بے گھر افراد کے خیموں پر بمباری کی جس میں متعدد شہید و زخمی ہیں۔ ان کی ہلاکتوں کے بعد غزہ میں حماس کے خلاف زمینی کارروائیوں اور سرحد کے ساتھ فوجی آپریشنز میں اسرائیل کے ہلاک فوجیوں کی تعداد357 ہو گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے یہ بھی اعلان کیا کہ 188ویں ٹینک بریگیڈ کے 53ویں بٹالین کا ایک افسر جنوبی لبنان میں ایک دھماکا خیز ڈرون کے حملے میں شدید زخمی ہوا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے ایران اور حمایت یافتہ گروپ کو بھاری قیمت ادا کرنے کی دھمکی دے دی، کہا گیا اہلیہ اور گھر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ حماس اور حزب اللہ سے جھڑپوں میں میجر اور اسرائیلی فوجی جہنم واصل ہو گئے۔ یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد غزہ پر کتابچے گرائے جن میں لکھا ہے ’’حماس غزہ پر مزید حکمرانی نہیں کر سکتی جو ہتیھار پھینک کر، یرغمالیوں کو حوالے کرے گا اسے نکلنے کی اجازت ہو گی۔