اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں جو سرکس ہونے جا رہا ہے وہ دیکھنے آیا ہوں۔ پارلیمنٹ میں صحافیوں سے رسمی گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ ہمارا اپنے سینیٹرز سے کوئی رابطہ نہیں، ہم اپنے سینیٹرز کو ڈھونڈنے آئے ہیں اور ہم نے دونوں سینیٹرز کے لاجز دیکھے ہیں لیکن وہاں نہیں ہیں۔ سربراہ بی این پی مینگل کا کہنا تھا کہ دونوں سینیٹر جاتی امرا، بلاول ہاؤس اور آبپارہ میں ہوسکتے ہیں لیکن اس وقت بنی گالا میں تو بالکل نہیں ہو سکتے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ اختر مینگل کو سینٹ گیلری سے نکال دیا گیا۔ سینٹ گیلری سے نکالے جانے کے بعد اختر مینگل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مجھے خاتون سکیورٹی اہلکار نے گیلری سے نکالا۔ اختر مینگل نے کہا کہ میرا اپنی پارٹی کے اغوا شدہ ارکان سے آمنا سامنا ہورہا تھا۔ میں نے سب کی چوری پکڑی تو حکومتی وزراء کے پسینے نکل گئے۔ اس سے قبل بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سینیٹرز ایوان میں پہنچے۔اخترمینگل نے ایوان بالا میں 26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے پارٹی کے دونوں سینیٹرز کو فوری طور ایوان سے مستعفی ہونے کی ہدایت کردی۔ خترمینگل نے سینیٹر نسیمہ احسان اور سینیٹر قاسم رونجھو کو ہدایت کی فوری طور پر سینٹ سے استعفیٰ دیں۔انہوں نے کہا آج استعفیٰ نہیں دیا تو آپ دونوں کو پارٹی سے برطرف کر دیا جائے گا۔
اپنے سینیٹرز ڈھونڈنے آیا‘ مجھے سینٹ گیلری سے نکال دیا گیا: اختر مینگل
Oct 21, 2024