اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+اپنے سٹاف رپورٹر سے ) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے الزام لگایا تھا سینیٹر زرقا کو اغوا کیا گیا اور زدوکوب کیا، رشوت دی گئی۔ اسی طرح یہ الزام بھی لگایا گیا کہ زرقا صاحبہ کے بیٹے کو اغوا کر کے تشدد کیا گیا۔ سوال تو بنتا ہے کہ اگر سینیٹر زرقا اغوا تھیں تو پھر اغوا کار ان کو سینٹ میں کیوں نہیں لائے۔ صحیح کہتے ہیں کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔ دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اگر بی این پی کے دو اراکین ووٹ نہ بھی دیتے تو آئینی ترمیم ہو جاتی۔ بی این پی کے دونوں اراکین اپنی مرضی سے آئے۔
پی ٹی آئی سینیٹرز اغوا ہوئے تو سینٹ کیوں نہیں لائے گئے، عطا تارڑ: بی این پی ارکان خود آئے، عرفان صدیقی
Oct 21, 2024