حکومت پاکستان کی طرف سے بلوچستان میں امن کی بحالی اور عوام کی خوش حالی اور ترقی کے لیے بیرونی ممالک کے تعاون سے شروع ہونے والا ریکوڈک جیسے میگا پراجیکٹ کے تحت بہت سی سماجی خدمات جن تعلیم،صحت اور ہنر مند ی پر کام شروع کیا جاچکاہے۔ریکوڈک مائننگ کمپنی کے بہت سے ترقیاتی منصوبوں میں پہلا منصوبہ انڈس ہسپتال نوکنڈی ہے جوکہ کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے۔ ضلع چاغی کے نوکنڈی جیسے پسماندہ علاقے میں حکومت بلوچستان اور ریکوڈک مائننگ کمپنی کے زیر اہتمام چلنے والے اس جدید طبی آلات سے آراستہ ہسپتال کا افتتاح 25جون2024ء میں کیا جاچکا ہے۔جوکہ چاغی اور ارگرد کے مقامی علاقوں کی عوام کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔جہاں پرروزانہ تقریباً 150سے 200مریضوں کا طبی معائنہ کیا جاتا ہے،جبکہ Maternal,newborn and child health Parogrammes کے تحت مدر چائلڈ ہیلتھ سنٹر نومولودبچوں اور حاملہ خواتین کو چوبیس گھنٹے بہترین طبی سہولیات فراہم کررہا ہے۔اس ہسپتال میں ڈاکٹر ز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تعداد 45ہے جن میں 37کا تعلق مقامی علاقہ نوکنڈی سے اور 8کا دالبندین سے ہے،جنہیں مریضوں کی اچھی دیکھ بھال کے لیے بھاری تنخوائیں دی جارہی ہیں۔ اس ہسپتال کے قیام سے مقامی تعلیم یافتہ لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئے ہیں۔انڈس ہسپتال میں مریضوں کا ( General Medical Checkup)اور علاج ومعالجہ،زچہ وبچہ کی خصوصی دیکھ بھال، جدید طبی آلات سے آراستہ لیبر روم،وارڈز اور مفت ادویات کی دستیابی کے ساتھ ساتھ وبائی امراض کی تشخیص وعلاج،اعلیٰ معیارکی میڈیکل لیبارٹری،جن ٹیسٹوں کی سہولت پہلے صرف کوئٹہ اور کراچی میں میسر تھی اب وہ چاغی کی عوام کو مذکورہ ہسپتال میں فراہم کی جارہی ہیں۔اس کے علاوہ ایمونائزیشن پروگرام کے تحت پولیو،خناق،تشنج اور خسرہ سے آگاہی اور بچاؤ کے حفاظتی ٹیکوں کی دستیابی،دماغی صحت وبیماریوں کے علاج کے علاوہ غذائیت کے حوالے سے نیوٹریشن پروگرام،جدید تشخیص کے لیے الٹراساؤنڈاور ایکسرے کی سہولیات بھی موجود ہیں۔اس سے قبل ایمرجنسی مریضوں کو ایف سی بلوچستان (ساؤتھ)کی ایف ٹی سی نوکنڈی میں طبی سہولیات فراہم کی جاتی تھیں یا پھر انہیں کوئٹہ منتقل کرنا پڑتا، لیکن اب انڈس ہسپتال میں شعبہ ایمرجنسی میں مقامی اور گرد نواح کے مریضوں کو علاج ومعالجہ کی بہترین سہولیات میسر ہیں۔اس کے علاوہ موبائل ہیلتھ سروس کے ذریعے قریبی علاقوں کے ماہانہ تقریباً1726 مریضوں کو بھی مفت طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔مزید براں ایمبولینس کے ذریعے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال دالبندین سے مریضوں کو ریفر کرنے سہولت بھی شروع کی جاچکی ہے۔انڈس ہسپتال ہیلتھ نیٹورک کا قیام مقامی افراد کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے۔اس کے علاوہ ریکوڈک مائننگ منصوبے کے تحت نوکنڈی میں ہنر ٹیکنیکل انسی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے،جس میں اس وقت 350کے قریب خواتین ومرد حضرات ہنر سیکھ رہے ہیں،ریکوڈک منصوبہ کے تحت پانچ پرائمری اسکول ہمائی کلی،مشکیچہ،موکچو،دور بن چاہ،تنگ کچاؤ میں قائم کیے جاچکے ہیں،جن میں اس وقت 357طلباء زیر تعلیم ہیں۔ا یس آئی ایف سی کی معاونت سے2024ء میں ’’بین الاقوامی گریجویٹ ڈویلپمنٹ پروگرام‘‘ کے دوسرے مرحلے کے لیے ریکوڈک مائننگ کمپنی نے دوسالہ آن جاب ٹریننگ پروگرام کے لیے 18گریجوٹیس کا انتخاب کیا ہے۔ان میں 4خواتین بھی شامل ہیں، منتخب ہونے والے گریجویٹس کا تعلق بلوچستان سے ہے۔بین الاقوامی گریجویٹ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت منتخب ہونے والے طلباء کو ارجن ٹیناا اور زیمبیامیں ریکوڈک مائننگ کمپنی کی بنیادی کمپنی بیرک گولڈ کے ذریعے چلائی جانے والی کانوں میں تربیت دی جائے گی۔اس پروگرام کا مقصد بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان گریجویٹس کو شامل کرکے انہیں کان کنی کی صنعت میں کامیاب کیرئیر کے لیے ضروری مہارتوں سے آراستہ کرتے ہوئے شریک عمل کرنا ہے۔بین الاقوامی پروگرام کی ٹریننگ کے اختتام کے بعد گریجویٹ ریکوڈک پراجیکٹ کا حصہ بنیں گے جو انسانی وسائل کی ترقی اہم کردار ادا کرے گا۔پروگرام میں بلوچ طلباء کی شرکت مقامی نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی میں بھی معاون ثابت ہوگی۔ جس سے ملک اور صوبے کا مستقبل روشن ہوگا۔سیندک تابنے اور سونے کا منصوبہ ضلع چاغی میں واقع ہے جسے 1990ء کی دہائی میں C MCمیٹا لرجیکل کارپوریشن آف چائنہ نے تعمیر کیا تھا،جو پاکستان اور چین کا مشترکہ منصوبہ ہے جسے ریسورسز ڈویلپمنٹ کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ حکومت پاکستان کے تعاون سے چلارہی ہے۔میٹالرجیکل کارپوریشن اورریسورسز ڈویلپمنٹ کمپنی پرائیوٹ کارپویٹ کان کنی کے ساتھ ساتھ سماجی ذمہ داری کی سرگرمیوں میں تعلیم،طبی دیکھ بھال،مقامی ذریعہ معاش کی سہولیات اورسماجی عطیات میں بھی فعال طور پرحصہ لے رہی ہے۔سیندک پروجیکٹ کے تحت قائم ا سکول میں 700طلباء زیر تعلیم ہیں۔یہ حکومت بلوچستان کی منظوری کے تحت مقامی کمیونٹی میں واحد ہائی اسکول ہے۔سیندک پروجیکٹ کے تحت جدید طبی آلات سے آراستہ سیندک ہسپتال بھی قائم کیا گیا ہے،جس میں تین پاکستانی ڈاکٹرز، ایک لیڈی ڈاکٹر کے علاوہ تین چینی ڈاکٹرز اور ایک چینی لیڈی ٹیکنیشزمقامی مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کررہے ہیں۔اس کے علاوہ دوردراز کے علاقوں سے مریض سیندک ہسپتال میں مفت معائنے اور مختلف بیماریوں کی تشخیص اور علاج کے لیے آتے ہیں۔سیندک ہسپتال میں ماہانہ تقریباً1400مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ کمپنی نے6قریبی گاؤں کو مفت بجلی فراہم کرنے کے لیے کام مکمل کرلیا ہے،قریبی آبادی میں آئل لیمپ کا استعمال ختم کرتے ہوئے مفت بجلی کی فراہمی کے لیے سولر پینل بھی فراہم کیے گئے ہیں،میٹالرجیکل کارپوریشن ریسورسز ڈویلپمنٹ کمپنی پرائیوٹ نے پانی کی فراہمی کے لیے کنوئیں بھی کھودیں ہیں اور مقامی آبادی میں پینے کا صاف پانی پہچانے کے لیے ٹینکر بھی خریدے ہیں۔سیندک پراجیکٹ کے تحت سیلاب کے بعد پٹریوں کی دیکھ بھال کے علاوہ،سیلاب سے بچاؤ کے لیے پندرہ کلو میٹر حفاظتی بندوں کی تعمیر کی گئی ہے۔سیندک پراجیکٹ نے مقامی آبادی کے لیے روزگار کے بہت بڑے مواقع پیدا کیے ہیں۔اس وقت اس منصوبے پر 1763پاکستانی ورکرز کام کررہے ہیں جن میں 1549کا تعلق صوبہ بلوچستان سے ہے جو کل ملازمین کا 87فیصد بنتا ہے۔734ملازمین یعنی 42فیصد کا تعلق ضلع چاغی سے ہے،اور 439افراد یعنی 25فیصد نوشکی سے ہیں،جو کمپنی کی بھرتی کی پالیسی ’’مقامی لوگوں کو ترجیح دنیا‘‘کا عملی نمونہ ہے۔سیندک پراجیکٹ سے ہزاروں بے روزگارافراد کو روزگار ملا ہے،ان کے گھروں میں چولہے جلے ہیں،لوگوں میں خوشحالی آئی ہے،بدامنی اور مایوسیوں کا خاتمہ ہوا ہے،نوجوانوں کوترجیحی بنیادوں پر تعلیم حاصل کرنے اور ہنر سیکھنے کے مواقع اور مریضوں کو بہترین علاج کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ سیندک اور ریکوڈک جیسے بڑے منصوبوں نے بلوچستان کی معاشی ترقی میں ایک اہم کردار اداکررہے ہیں۔