چکوال (شفیق ملک )تلہ گنگ روڈ کو تعمیر کے نام پر نجانے مزید کتنا خون پلایا جانا باقی ہے گزشتہ دو تین سالوں سے اس سڑک کی تعمیر جاری ہے جو نجانے کتنے سال مزید جاری رہے گی،ناقص حکمت عملی اور سنگین غفلت نہ جانے کتنے انسانوں کے سر چڑھ چکی ہے اب سڑک پر ڈیوائڈر کو پتھر لگانے کا کام جاری ہے لیکن ظلم کی انتہا یہ ہے کہ تمام قسم کے نے پرانے پتھرسڑک کے درمیان میں ہوئے ہیں جس کی وجہ سے متعدد موٹر سائیکل ورکشا سوار اور باہر سے انے والے نووارد حادثات کا شکار ہو رہے ہیں گزشتہ دنوں بارش میں رات کے وقت تلہ گنگ سے انے والی ایک مسافر وین سڑک کے درمیان پلر کی طرح جوڑے پتھروں کے ڈھیر سے ٹکرا گئی جس سے متعدد مسافر زخمی ہو گئے اور غریب شخص کی گاڑی تباہ ہو گئی اسی طرح گزشتہ روز ایک شخص جو اپنی دو معصوم بیٹیوں کے ہمراہ موٹر سائیکل پر کہیں جا رہا تھا کہ راستے میں موٹرسائیکل ان پتھروں سے ٹکرا گیا جس سے موٹرسائیکل سواراور اس کی دونوں معصوم بچیاں شدید زخمی ہو گئیں چکوال کے شہری حیران ہیں کہ یہ کیسی تعمیر ہے کہ جس میں احفاظتی قدامات کا کہیں کوئی نام و نشان ہی نہیں ۔عوام کے جان و مال کا تحفظ کس کی ذمہ داری ہے تمام ذمہ داران اور افسران اس کھلی غفلت اور کوتاہی پر کیوں انکھیں بند کیے ہوئے ہیں مزید کتنی انسانی زندگیوں کا خراج درکار ہے کچھ خدا کا خوف کریں ۔تعمیراتی کمپنی کو پابند کیا جائے کہ وہ تمام قسم کے حفاظتی اقدامات کرے بصورت نقصان کی صورت میں ہر قسم کا جرمانہ اس کمپنی سے وصول کیا جائے ۔
تلہ گنگ روڈ کو تعمیر نجانے کتنے سال مزید جاری رہے گی
Oct 21, 2024