اسلام آباد(خبرنگار)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری اور وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کی پالیسیوں میں انسانی حقوق کے انضمام پر اتفاق کیا ہے اتوار کے روز وزیر اعظم کی معاون محترمہ رومینہ خورشید کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے دوران ، سنیٹر ثمینہ زہری نے موسمیاتی انصاف کے ایجنڈے کو فروغ دینے اور ایک قابل عمل ایکشن پلان کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ موسمیاتی اقدامات نہ صرف ماحولیاتی مسائل کو حل کریں بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والی کمزور کمیونٹیز بالخصوص بلوچستان میں موسمیاتی تبدیلی سے متاثر انسانی حقوق کو بھی برقرار رکھیں سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے وزیر اعظم کی ماحولیاتی معاون کے ساتھ ملاقات کے دوران اس بات پر روشنی ڈالی کہ موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی میں انسانی حقوق کو ضم کرنا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات موجودہ عدم مساوات میں اضافہ نہ کریں یا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ کریںانہوں نے مزیدکہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی بنیادی انسانی حقوق کو بھی 'نمایاں طور پر نقصان پہنچاتی ہے جو زندگی، صحت، خوراک ، پانی اور ان اہم مسائل کے بارے میں بڑھتی ہوئی بیداری کی عکاسی کرتی ہیسینیٹر محترمہ زہری نے آگاہ کیا کہ میں ذاتی طور پر یقین رکھتی ہوں کہ مختلف مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ماحولیاتی خطرات کے انتظام کے ایکشن پلانز میں انسانی حقوق کا نظم و نسق آب و ہوا کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک زیادہ اور منصفانہ نقطہ نظر کو فروغ دینے کے لیے بہت اہم ہے، خاص طور پر وسائل سے محروم افراداور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں متاثرہ کمیونٹیز کے لیے بہت ضروری ہے