اگر حکومت سمجھتی ہے کہ عدلیہ قابو میں آ جائے تو یہ غلط فہمی ہے: فواد چوہدری

Oct 21, 2024 | 17:12

ویب ڈیسک

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ عدلیہ قابو میں آ جائے تو یہ غلط فہمی ہے. آئینی ترمیم تو دو چار عدالتی فیصلوں کی مار ہے۔ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں 26 ویں آئینی ترمیم کی دونوں ایوانوں سے دو تہائی اکثریت سے منظوری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سے پاکستان میں ایک اور تحریک کی ابتدا ہو گی اور موجودہ حکومت کے باقی ماندہ دن مزید کم ہو جائیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ تمام اقدامات عدلیہ کو آزادی دینے کے نام پر ہو رہے ہیں جب کہ بنیادی طور پر حکومت نے عدلیہ کیخلاف ایک محاذ کھول رکھا ہے۔ ایک شخص نے اپنے ادارے کی پیٹ میں چھرا گھونپا ہے۔ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ اس سے عدلیہ قابو میں آ جائے گی تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ لوگ ہمیشہ مٹھائی پہلے کھا لیتے ہیں. لیکن سب دیکھیں گے یہ دو چارعدالتی فیصلوں کی مار ہے۔ آپ ذرا کیسز لگنے دیں. ان کولگ پتہ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے حکومت کا غیر جمہوری چہرہ مزید عیاں ہو گیا ہے۔ آپ سمجھتے ہیں کہ ادارے ختم کر کے حکومت کر لیں گے. لیکن شہری، وکلا اور ججز حکومت کے قائم کردہ اس نظام کے خلاف کھڑے ہوں گے۔فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ جو مسودہ پاس ہوا ہے وہ حکومت کے دیے گئے مسودے سے کم نقصان دہ ہے۔ اس کا کریڈٹ فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کو جاتا ہے .جنہوں نے اچھی سیاست کی اور آئینی ترمیم کا مسودہ بدلوایا.

مزیدخبریں