26ویں آئینی ترمیم کی منظوری ، اگلا چیف جسٹس کون 

Oct 21, 2024 | 17:18

ویب ڈیسک

اسلام آباد :  26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اگلا چیف جسٹس کون ہوگا؟ چیف جسٹس عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ کے تین سینئرججوں میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دونوں ایوانوں نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی،225 ارکان نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا جبکہ اپوزیشن کے بارہ ارکان نے مخالفت کی۔منظور ہونے والی 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے طریقہ کار میں نمایاں تبدیلی کی گئی ہے۔آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد یہ سوال اٹھتا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ جو 25 اکتوبر کو ریٹائر ہونے والے ہیں.ان کی جگہ چیف جسٹس آف پاکستان کون بنے گا؟آئینی ترمیم کے تحت اب چیف جسٹس کا انتخاب سنیارٹی کی بنیاد پر خودکار فیصلہ نہیں ہوگا بلکہ سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کیا جائے گا۔

61 سالہ جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس عیسیٰ کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں۔ ان کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ 27 نومبر 2027 ہے۔ اگر وہ چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوتے ہیں تو وہ تین سال کی مدت کے لیے اس عہدے پر کام کریں گے۔60 سالہ جسٹس منیب اختر چیف جسٹس عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ کے دوسرے سینئر ترین جج ہوں گے. ان کی ریٹائرمنٹ 13 دسمبر 2028 کو ہونی ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ کے تیسرے سینئر ترین جج ہیں. ان کی ریٹائرمنٹ 22 جنوری 2030 کو ہونی ہے۔چیف جسٹس کا انتخاب کیسے کیا جائے گا؟ آئینی ترمیم کے مطابق 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی دو تہائی اکثریت سے چیف جسٹس کی نامزدگی کا فیصلہ کرے گی. چیف جسٹس تقرر کمیٹی میں8ارکان اسمبلی اور4سینیٹر شامل ہوں گے۔کمیٹی چیف جسٹس کی مدت پوری ہونے سے 14 روز پہلے نئے چیف جسٹس کا نام دے گی، چیف جسٹس کی مدت پوری ہونے سے تین روز پہلے نئے چیف جسٹس کا تقرر کردیا جائےگا۔کمیٹی منتخب کردہ نام کو وزیراعظم کو بھجوائے گی، جو نامزدگی کو حتمی منظوری کے لیے صدر کو بھیجے گی۔اگر تین سینئر ججوں میں سے کوئی بھی عہدے سے انکار کرتا ہے تو اگلے سینئر جج پر غور کیا جائے گا.چیف جسٹس کی مدت 3 سال ہوگی اور 65 سال کی عمر میں ریٹائر ہوجائیں گے۔

مزیدخبریں