وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ اقتدار میں آ کر حکومت کی آئینی ترامیم کو ختم کریں گے۔صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ صوبے کے کچھ علاقے بہت پسماندہ ہیں. وزیراعظم شہباز شریف ڈی آئی خان آکر اعلانات کر چکے ہیں. اعلانات کے باوجود ایک روپے کا فنڈ جاری نہیں کیا گیا۔وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ کہ صوبائی حکومت نے اپنے وسائل سے سڑکوں کی تعمیر شروع کرنے کا فیصلہ کیا، ہماری پولیس کی بے پناہ قربانیاں ہیں.اپنی پولیس کے ساتھ کھڑے ہیں۔علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ایک غیرآئینی اقدام ہوا. رات میں ڈکیتی ہوئی، 26 ویں آئینی ترمیم اشرافیہ کے لیے کی گئی ہے. ہم ایسی ترمیم کو نہیں مانتے۔ان کا کہنا تھا کہ اپنے بندے بٹھا کر فیصلے لیں گے تو ادارے آگے نہیں بڑھیں گے، غدار غدار ہے تاریخ میں غدار کو غدار ہی کہتے ہیں. حکومت نے غیرآئینی ترامیم کیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ جو بانی کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کیلئے کھڑے تھے آج ان کے نام آئینگے، جو کہتا ہے مجبوری تھی اس کو استعفیٰ دے دینا چاہئے. قوم بھی حساب لے گی ہم بھی ان کو نہیں چھوڑیں گے۔