عدلیہ کی آزادی کے نام پر ریاست کے 2 ستونوں کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیا:عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ عدلیہ کی آزادی کے نام پر ریاست کے 2 ستونوں کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیا۔

26ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ اور قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ریاست کے دوسرے 2 ستونوں، مقننہ اور انتظامیہ کو مفلوج کرکےرکھ دیا گیا، اب اس ایکٹوازم کے ہاتھ آئین کے گریبان تک پہنچ گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جس کا کچھ حصہ نظریہ ضرورت اور سہولت کی بھینٹ چڑھ جاتاہے، اب تو مرضی کے نتائج کیلئے مرضی کا آئین لکھنا بھی معمول بنتا جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ وقت آگیا تھا کہ پارلیمنٹ پوری قوت کے ساتھ بگاڑ کا راستہ روکے. آئینی اداروں کا توازن بحال کرے، اپنےحلف کےمطابق آئین کاتحفظ کرے۔ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ویل ڈن پارلیمنٹ، 26ویں ترمیم اسی مقصد کی طرف ہارلیمنٹ کا پُرعزم اقدام ہے۔

ای پیپر دی نیشن