سیکرٹری خزانہ نے یہ انکشاف اسلام آباد میں پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا ۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ سال دو ہزار سات، آٹھ میں دفاع اور سول ملازمین کو پینشن دینے کے لئے پندرہ ارب روپے اضافی دئیے گئے۔ ان پندرہ ارب میں سے چودہ ارب روپے صرف وزارت دفاع کو دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ ملک کے مختلف اداروں کو چار کھرب روپے سے زائد سبسڈی دے رہی ہے، جس میں سے ایک کھرب تراسی ارب روپے صرف پیپکو کو دئیے جا رہے ہیں۔ سیکریٹری خزانہ نے بتایا کہ اس وقت ملک پر مجموعی قرضوں کا بوجھ نوے کھرب ہے، جس میں سے پینتالیس کھرب روپے کے مقامی قرضے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے دو ارب ڈالر اور ورلڈ بینک نے ایک ارب ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا ہے۔ سیکرٹری خزانہ کے مطابق اقوام متحدہ سے ملنے والے چھیالیس کروڑ ڈالر میں سے ساڑھے سینتیس کروڑ ڈالر این جی اوز کو دئیے گئے ہیں۔