امریکہ نے ابتک طالبان کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ مذاکرات کی جتنی خفیہ اور اعلانیہ کوشش کی ہے ایک بھی بار آور ثابت نہیں ہوئی۔ آخر کیا وجہ ہے۔ امریکہ کی نیت میں کوئی خرابی ہے یا طالبان نے طے کرلیا ہے وہ واحد سپر طاقت کو پوری طرح شکست سے دوچار کرنے کے بعد Point of Strength سے بات کریں گے۔ امریکی اگرچہ شکست تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں۔ لیکن وہ فتح کا دعویٰ کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہیں۔ اس تناظر میں واحد سپر طاقت کیلئے بہترین طرز عمل یہ ہے وہ ملاّ عمر اور سراج الدین حقانی کے ساتھ باقاعدہ UP FRONT مذاکرات کا ڈول ڈالے جیسا کہ ویت نام جنگ کے اختتام پر پیرس میں مذاکرات ہوئے تھے۔اس مقصد کیلئے پاکستان سعودی عرب اور ترکی کا تعاون حاصل کیاجاسکتا ہے۔یہ تینوں ملک امریکہ کے دوست ہیں۔ کمبل سے نجات حاصل کرنے میں مدد دیں گے۔ آج کا ویت نام امریکہ کا دوست ہے۔ممکن ہے کل کا افغانستان بھی یہی راہ اختیار کرے لیکن پہلے آپ اس کا حق آزادی تسلیم کریں۔
افغانستان کا کمبل اور حقانی نیٹ ورک
Sep 21, 2011
امریکہ نے ابتک طالبان کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ مذاکرات کی جتنی خفیہ اور اعلانیہ کوشش کی ہے ایک بھی بار آور ثابت نہیں ہوئی۔ آخر کیا وجہ ہے۔ امریکہ کی نیت میں کوئی خرابی ہے یا طالبان نے طے کرلیا ہے وہ واحد سپر طاقت کو پوری طرح شکست سے دوچار کرنے کے بعد Point of Strength سے بات کریں گے۔ امریکی اگرچہ شکست تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں۔ لیکن وہ فتح کا دعویٰ کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہیں۔ اس تناظر میں واحد سپر طاقت کیلئے بہترین طرز عمل یہ ہے وہ ملاّ عمر اور سراج الدین حقانی کے ساتھ باقاعدہ UP FRONT مذاکرات کا ڈول ڈالے جیسا کہ ویت نام جنگ کے اختتام پر پیرس میں مذاکرات ہوئے تھے۔اس مقصد کیلئے پاکستان سعودی عرب اور ترکی کا تعاون حاصل کیاجاسکتا ہے۔یہ تینوں ملک امریکہ کے دوست ہیں۔ کمبل سے نجات حاصل کرنے میں مدد دیں گے۔ آج کا ویت نام امریکہ کا دوست ہے۔ممکن ہے کل کا افغانستان بھی یہی راہ اختیار کرے لیکن پہلے آپ اس کا حق آزادی تسلیم کریں۔