لاہور + ملتان (وقائع نگار خصوصی + نمائندہ نوائے وقت + سپیشل رپورٹر) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجاز احمد چودھری نے بہا¶الدین زکریا یونیورسٹی کے 2 طلبہ پر بہیمانہ تشدد کے معاملے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے سیشن جج ملتان کو ہدایت کی ہے کہ وہ معاملے کی انکوائری کر کے رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کریں۔ یاد رہے کہ مختلف ٹی وی چینلز پر بہا¶الدین زکریا یونیورسٹی کے 2 طلبہ پر پانچ دیگر افراد کی طرف سے ہوسٹل میں برہنہ کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کی فوٹیج نشر کی گئی تھی۔ علاوہ ازیں بہا¶الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں پی ایس ایف کی جانب سے طالب علموں پر تشدد کرنے کے خلاف مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن نے احتجاج مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پی ایس ایف کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ طالب علم پر تشدد کرنے والوں کو گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے۔ مظاہرین نے چوک کچہری روڈ بلاک کر دی جبکہ چوک پر لگے تمام بینر پھاڑ کر جلا ڈالے۔ مزید برآں بہا¶الدین زکریا یونیورسٹی کے طلبہ نے چونگی نمبر 6 ملتان پر بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔ علاوہ ازیں تشدد کا نشانہ بننے والے طالب علم نے پولیس کو اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی ہے۔ علاوہ ازیں جسمانی تشدد کا شکار طالب علم وسیم عباس نے کہا ہے کہ زکریا یونیورسٹی میں یہ واقعہ منظر عام پر آنے کی وجہ سے ہر جگہ ایکشن لئے جانے کی آوازیں آ رہی ہیں جبکہ اسی گروہ نے اس طرح کی کئی دیگر مذموم کارروائیاں عرصہ دراز سے جاری رکھی ہوئی ہیں‘ زکریا یونیورسٹی ہاسٹل میں مقیم طلبہ اس گروہ کے رحم و کرم پر رہتے ہیں کوئی بھی ان پر ہاتھ اٹھانے کی جرا¿ت نہیں کرتا۔ واقعہ پر آواز اٹھانے پر مجھے میرے بہن بھائیوں سمیت قتل کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ”نمائندہ نوائے وقت“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ریڈیو مانیٹرنگ کے مطابق 6 طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ہائیکورٹ نوٹس
ہائیکورٹ نوٹس