یارسول اللہ ﷺ ہم مسلمان آپ سے شرمندہ ہیں

اس وقت پوری دنیا میں گستاخانہ فلم بنانے والے بدبختوں کے خلاف مسلمانوں کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ امریکہ اپنی تمام تر رعونت اور فرعونیت کی وجہ سے مست ہاتھی بنا ہوا ہے کہ جس کا کام صرف مسلمانوں کی دل آزاری اور ان کو کمزور کرنا ہے۔ مسلمان اب اپنے اس جذبہ سے تو ضرور محروم ہو چکے ہیں کہ جو آج سے ایک سو سال پہلے تھا لیکن پھر بھی ایک چنگاری ان کے دل میں ضرور ہے کہ وہ سب کچھ برداشت کر لیتے ہیں لیکن اپنے آقا اور اپنے محسنِ اعظم نبی محترم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔ چیف جسٹس نے ٹھیک کہا کہ یہ کائنات ہی حضور اقدس کے لئے بنائی گئی اور آج ہمارے بے حمیت مسلم حکمرانوں کی وجہ سے امریکہ، اسرائیل اور دوسرے بڑے کافر ممالک کے حکمران جب بھی چاہتے ہیں مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنا شروع کر دیتے ہیں ہم سب مسلمان اپنے بے حمیت مسلم حکمرانوں کی وجہ سے اور اپنے کردار کی وجہ سے حضور اقدسکے سامنے شرمندہ ہیں کہ آج ہم میں وہ کونسی بُرائی ہے کہ جس سے ہم خود اپنی تباہی کو مزید بڑھا رہے ہیں۔ امریکی یہودی، نام نہاد پادری ٹیری جونز فلم ریلیز کرا کے دنیا کے پونے دو ارب مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہا ہے۔ چاہیے تو یہ تھا کہ ہماری حکومت فوری ایکشن لیتے ہوئے کم از کم امریکی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتی تاکہ امریکہ کو بھی معلوم ہو جاتا کہ پاکستان کے حکمرانوں میں بھی عشق رسول موجود ہے لیکن چند روزہ عارضی اقتدار اور عارضی زندگی کی زینت اور عیش کی خاطر ہمارے حکمران ایسا بھی نہ کر سکے۔ اب بھی وقت ہے کہ دنیا کے تمام مسلم حکمرانوں کو اپنا سب کچھ چھوڑ کر امریکہ کے سامنے کم از کم اس مسئلہ پر سیسہ پلائی دیوار بن کر ڈٹ جانا چاہئے۔
جب اللہ تعالیٰ نے اپنے مقدس کلام قرآن مجید میں واضح طور پر اعلان کر دیا ہے کہ ”اے ایمان والوں یہود و نصاریٰ کبھی بھی تمہارے دوست نہیں ہو سکتے یہ صرف آپس میں دوست ہیں“ اس اعلان کے بعد تو بات ختم ہو جاتی ہے۔ قرآن کا فیصلہ سب سے افضل ہے اس کے بعد کسی قسم کی گنجائش نہیں رہتی کہ ہم امریکہ، روس، بھارت، لندن کو اپنا دوست سمجھ رہے ہیں۔ قرآن کے اعلان کے سامنے تمہاری جھوٹی اور منافقانہ حکمت کوئی حیثیت نہیں رکھتی لیکن افسوس کہ ہم آپس میں دشمن اور کافروں کو دوست بنا رہے ہیں شاید یہی وجہ ہے کہ آج اللہ تعالیٰ ہم سے ناراض ہو چکا ہے کبھی سیلاب اور کبھی زلزلے کے ذریعے ہم پر عذاب نازل ہو رہے ہیں جبکہ روزانہ سینکڑوں لوگ وطن عزیز میں بغیر کسی وجہ کے مارے جا رہے ہیں اور ہاں اس سے بڑھ کر بھی اللہ تعالیٰ ہمیں مزید عذاب دے سکتا ہے۔ اگر حضور اقدس کی اپنی اُمت کے بارے میں پانچ گھنٹے تک میدان عرفات میں مانگی گئی دعا نہ ہوتی کہ اے اللہ میری اُمت پر رحم کرنا۔ حضور اقدس بار بار یہی الفاظ دہراتے رہے کہ یا اُمتی، یا اُمتی۔ اے اللہ میری اُمت سے درگذر کرنا لیکن افسوس کہ اُمت اور اُمت کے مسلم حکمرانوں کا حال سب کے سامنے ہے اور اگر حضور اقدس کی دعا کا اثر نہ ہوتا تو جو بُرائیاں ہم اور ہمارے حکمران کر رہے ہیں خدا کی قسم ہماری شکلیں بھی بنی اسرائیل کی طرح بندر کی طرح ہو جاتیں۔ اس سے بڑھ کر حضور اقدس کا ہم بھی پر احسان اور کیا ہو گا کہ قرآن مقدس کے اندر اللہ تعالیٰ کے سامنے مزید عاجزی کے ساتھ حضور اقدس عرض کرتے ہیں کہ اے اللہ اگر تو ان کو بخش دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو ان کو عذاب دے تو تیرے عذاب سے کون بچ سکتا ہے۔ یہ وہ نبی محترم ہیں کہ آج جن پر گستاخانہ فلم تیار کرائی گئی ہے اس فلم کو تیار کرانے میں ایک اسرائیلی یہودی سام باسیل شامل ہے کہ جس نے اسرائیل اور امریکہ میں رہنے والے یہودیوں سے چندہ اکٹھا کر کے یہ گستاخانہ فلم بنوائی جس کا پہلا نام صحرائی جنگجو اور اب دوسرے نام ”انوسنس آف مسلمز“ کے نام سے ریلیز کرائی۔ امریکی صدر اوباما نے ابھی تک یہودیوں کے ڈر سے اس گستاخانہ فلم کے خلاف کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا۔ یہ امریکیوں اور یہودیوں کی فطرت میں شامل ہے کہ یہ لوگ مسلمانوں کو قرآن مجید اور رسالت مآب کی بے حرمتی کر کے تکلیف دیتے ہیں ہیں اور بعد میں خوش ہوتے ہیں ان بدبختوں کو شاید یہ معلوم نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جب یہ اعلان فرما دیا کہ اے میرے حبیب ”ورفعنا لک ذکرک“ ہم نے آپ کا ذکر سب سے بلند کر دیا جو لوگ حضور اقدس کی ذات اقدس کے بارے میں اپنے خبث باطن کا مظاہرہ کر رہے ہیں وہ اپنے آپ کو مزید دوزخ کا منتظر پا رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن