مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے متاثرین سیلاب کا ذکر نہ کرنا افسوسناک ہے: سراج الحق

اسلام آباد(ایجنسیاں)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا ذکر نہ کرنا قابل افسوس ہے، مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے دوستی قبول نہیں ہے حکومت کشمیریوں کی امداد کے لیے ٹھوس اقدامات کرے اور بین الاقوامی اداروں سے اس سلسلے میں اپیل کرے اور ریلیف کے لیے راستے کھولے جائیںان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں کشمیری قیادت سے ملاقات اور مشاورت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہااس وقت مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کا بد ترین سیلاب اور بڑی تباہی ہوئی 55لاکھ لوگ متاثر سات لاکھ درختوں اورمکانوں کی چھتوں پر امداد کے منتظر ہیں۔ افسوس کہ اس المیے میں بھارت نے ریسکیو کے لیے فوج کا استعمال کیا جنہوں نے مظلوم عوم کو بچانے کی بجائے سیاحوں اور اپنے لوگوں کو بچایا۔اس دوران پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس چلتا رہا لیکن افسوس کہ مقبوضہ کشمیر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا ذکر نہ کیا کسی نے ہمدردی کے دو لفظ نہ بولے جو قابل افسوس ہے پاکستان کی محبت میں مرنے والوں کے ساتھ یہ بے مروتی مناسب نہیں ۔میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بھارت کی دوستی جانے کے خوف سے نہ ڈرے اور اس حوالے سے واضح اعلان کرے۔ اپوزیشن کی جانب سے اس حوالے سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد لانے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہ ہوئی انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف حریت کانفرنس کے پاکستان میں موجود رہنماﺅں سے ملاقات کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔
سراج الحق

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...