کراچی (کرائم رپورٹر+ اے این این ) کراچی ممکنہ تباہی سے بچ گیا۔ ملیر میں پولیس اور رینجرز کے آپریشن کے دوران خودکش بمبار اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی رفاہ عام سوسائٹی میں پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائی میں ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ اتوار کی علی الصبح خفیہ اطلاع پر پولیس اور رینجرز کے جوان کراچی میں رفاہ عام سوسائٹی میں پہنچے اور علاقے کے داخلی اور خارجی راستے سیل کر دئیے گئے اور ایک رہائشی عمارت کا محاصرہ کرلیا گیا، کارروائی کے دوران عمارت میں موجود دہشت گرد گھیرا گیا تو اس نے پولیس پر گولیاں برسانا شروع کردیں اور پھر خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا، دھماکے سے دو پولیس اہلکار شعیب شیخ اور اشرف زخمی ہوگئے، ہسپتال میں اشرف کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آور کی شناخت فرحان عرف پہلوان کے نام سے ہو گئی ہے۔ انتہائی مطلوب ملزم عیدالاضحی کے موقع پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔ ہلاک دہشت گرد سے ملنے والی پستول فرانزک ٹیسٹ کیلئے بھجوائی گئی تا کہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ کن وارداتوں میں استعمال کی گئی، ہلاک دہشت گرد فرحان عرف پہلوان کا تعلق القاعدہ سے تھا۔ ایس ایس پی راﺅ انور نے صحافیوں کو بتایا کہ ہلاک دہشت گرد پولیس کی ٹارگٹ کلنگ والے گروہ کا سرغنہ اور کالعدم کالعدم تنظیموں سے ملکر دہشت گردی کی کارروائیاں کرتا تھا۔ وہ ڈی ایس پی عبد الفتح سانگری‘ ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی اور مجید عباس کے قتل میں ملوث تھا۔ دہشت گرد کا سر اور نعش کے اجزاءقبضے میں لیکر تحقیقات شرو ع کردی گئیں۔کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں دستی بم اور تخریب کاری کا سامان برآمد ہوا جسے ناکارہ بنانے کیلئے بم ڈسپوزل سکواڈ کو طلب کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق فرحان عرف پہلوان کا تعلق فیصل آباد سے تھا جبکہ وہ پچھلے ایک سال سے اس مکان میں 6 ہزار روپے کرائے پر رہائش پذیر تھا۔ حساس اداروں نے مالک مکان اورایک پڑوسی کو حراست میں لے کر ایک موٹرسائیکل بھی قبضے میں لے لی ہے۔ فرحان کی بیوی اس کے ساتھ نہیں رہتی تھی۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ فرحان اس گروہ کاسرغنہ ہے جس نے یکم مئی کو اسٹیل ٹاﺅن میں ڈی ایس پی عبدالفتح سانگری کو ڈرائیور اور گن مین سمیت قتل کیا۔ جبکہ 9 مئی کوڈی ایس پی سیکیورٹی سندھ ہائی کورٹ ذوالفقار زیدی کو ڈرائیور سمیت قتل کیا۔ 15 مئی کو سابق جیل سپرنٹنڈنٹ حیدرآباد اعجاز حیدر کو گلستان جوہر میں قتل کیا جبکہ 9 جون کوقائد آباد میں ڈی ایس پی سائٹ مجید عباس کو فائرنگ کرکے شہید کیا۔
کراچی/ القاعدہ