اسلام آباد (آن لائن) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے افغانستان سے پاکستان میں ہونے والی کارروائیوں میں بھارت ملوث ہے۔ دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں۔ بھارت قیام پاکستان سے آج تک انتشار میں ملوث ہے۔ بھارت پاکستان کو یکسوئی کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں لڑنے دینا چاہتا۔ سیاسی عسکری قیادت کی طرف سے بھارتی وزیراعظم اور افغان صدر کو دو ٹوک انداز میں پیغام جانا چاہیے خطے میں امن چاہتے ہیں تو اپنی کارروائیاں بند کردیں ورنہ فیصلہ کن جنگ کیلئے تیار ہو جائیں روز روز کی بدمعاشیاں برداشت نہیں ہو سکتیں۔ انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ سابق امریکی وزیردفاع چیک ہیگل بھی اعتراف کرچکے ہیں بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرا رہا ہے اور دہشت گردوں کو مالی امداد اور اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ بھارت کنٹرول لائن پر باربار جارحیت کر کے پاکستان پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں کر رہاہے۔ وہ ایک طرف پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور دوسری جانب الزام تراشیاں بھی پاکستان کے خلاف کی جارہی ہیں۔ بھارتی فوج کے کنٹرول لائن پر حالیہ حملے وطن عزیز کی سالمیت و خودمختاری پر حملہ ہیں۔ حکومت پاکستان کو بھارتی دہشت گردی کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس کا منہ توڑ جواب دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد مسلم کش فسادات اور نہتے کشمیریوں کے قتل عام میں زبردست اضافہ ہوا۔ بھارتی را، اسرائیلی موساد اور افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے ساتھ کراچی میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کے ثبوت بھی پاکستانی اداروں نے حاصل کر لیے ہیں۔ ’’را‘‘ اور این ڈی ایس بلوچستان میں علیحدگی پسند جماعتوں بی ایل اے، بلوچ ریپبلکن آرمی اور بی ایل ایف کی نہ صرف مالی مدد کر رہی ہیں بلکہ کابل، نمروز اور قندھار میں قائم ٹریننگ کیمپوں سے دہشت گردوں کو خصوصی تربیت بھی دی جا رہی ہے۔ ’’را‘‘ کے ایک ونگ نے تمام عالمی فورمز پر بلوچستان میں علیحدگی پسندی کی تحریک کو ہوا دینے کا بیڑہ بھی اٹھا رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی حساس اداروں نے کراچی میں دہشت گردی میں ملوث افراد کی افغان سرحد پر بھارتی افسران سے ملاقاتوں کے شواہد بھی حاصل کئے ہیں۔ پروفیسر ساجد میر نے مزید کہا کہ کراچی، بلوچستان اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے والوں کو کئی ملین ڈالرز کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔ پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی بیرونی قوت کی مداخلت، امریکہ نے بھارت کو خطہ میں ’’تھانیدار‘‘ بنانے کی کوشش کی تو پاکستان اسے بالکل قبول نہیں کرے گا۔