لاہور( خصوصی نامہ نگار) سنی اتحا د کونسل کے زیر اہتمام منعقد ہونیوالے اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں اعلان کیا گیا ہے کہ اہلسنّت جماعتیں ’’دہشتگردی و کرپشن مٹائو ملک بچائو مہم‘‘ چلائیں گی ۔ دہشتگردی و کرپشن کے خلاف پاک فوج کے دلیرانہ کارروائیوںکی تائید و حمایت کرتے ہیں۔ عید قربان کے اجتماعات میں سانحہ پشاور کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں قراردادیں منظور کی جائیں گی۔ عید کے اجتماعات میں قتل ناحق اور خودکش حملوں کے خلاف خطبات جمعہ دیئے جائیں گے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیلئے سول ادارے اپنا کردار ادا کریں۔ نواز شریف نے کرپشن کے خلاف احتسابی عمل روکا تو قوم ان کا دھڑن تختہ کر دے گی۔ بلدیاتی و ضمنی انتخابات فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں۔ پنجاب میں بھی کرپشن اور دہشتگردی کے خلاف آپریشن شروع کیا جائے۔آرمی چیف کی مقبولیت سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔ الیکشن کمیشن کے ممبران سے استعفیٰ لیکر کمیشن کی تشکیل نو کی جائے۔ پاک افغان بارڈرکو سیل کیا جائے۔ بھارتی جارحیت کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کیلئے سفارت خانوں اور دفتر خارجہ کو متحرک کیا جائے۔ بیرونی ملکوں سے لوٹ مار کا پیسہ واپس لایا جائے۔ افغانستان میں موجود دہشتگردوں کے معاملے پر افغان حکومت سے دو ٹوک بات کی جائے۔ اہلسنّت جماعتوں کا مشترکہ اجلاس جامعہ رضویہ میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں جماعت اہلسنّت، مرکزی جمعیت علماء پاکستان، تحفظ ناموس رسالت محاذ، انجمن طلباء اسلام، نیشنل مشائخ کونسل، سنی تحریک، نظام مصطفی پارٹ، تنظیم المساجد پاکستان، پاکستان فلاح پارٹی، تنظیم اتحاد امت، مصطفائی تحریک، سنی علماء بورڈ، شیران اسلام، تحریک فروغ اسلام، مرکزی مجلس چشتیہ، انجمن خدام اولیائ، سنی فائونڈیشن، جانثاران ختم نبوت، انجمن طلباء مدارس عربیہ، سپاہ مصطفی، سنی تنظیم القرآئ، محاذ اسلامی، تحریک عوام اہلسنّت، تنظیم السعید، مصطفائی جسٹس کونسل، جانثار سنی یوتھ ونگ کے رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں ہوا۔ مغربی سرحد پر پاکستانی فوج کی توجہ ہٹانے کیلئے بھارت نے مشرقی سرحد پر محاذ گرم کررکھا ہے۔ بھارت دہشتگرد حملوں کے ذریعے پاک افغان تعلقات خراب کرنا چاہتا ہے۔ کرپٹ عناصر کو عبرت کا نشان بنایا جائے اور بڑے مگر مچھوں پر بھی ہاتھ ڈالا جائے۔ صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اٹھارہ کروڑ عوام کو اپنی بہادر فوج پر فخر ہے۔ پاک افغان قیادت غلط فہمیاں دور کرے۔ طالبان کا کو ئی بھی گروہ پاکستان یا افغانستان کیلئے اثاثہ نہیں ہوسکتا۔ مفتی محمد اقبال چشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی نا اہلی سے پاک فوج کی قربانیاں ضائع نہ کرے۔ بے لاگ احتساب وقت کی ضرورت ہے۔ مشترکہ اجلاس سے صاحبزادہ حسن رضا، محمد ریحان طاہر قادرری، قاضی عتیق الرحمن، محمد صدیق قادری، محمد ضیاء الحق نقشبندی، میاں فاروق مصطفائی، مفتی مشتاق احمد نوری ، پیر طارق ولی چشتی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سانحہ بڈھ بیر کی وجہ سے عید قربان سادگی سے منائی جائے گی اور عید کے روز فوجی شہداء کے مزارات پر پھولوں کی چادریں چڑھائی جائیں گی۔