لاہور(آن لائن)عام انتخابات کے بعد دھاندلی کیسز نمٹانے کے لئے بنائے جانے والے الیکشن ٹربیونل کو اڑھائی سال مکمل ہو چکے تاہم 4بار سے زائد توسیع ہونے کے باوجود ابھی 32 انتخابی عذرداریاں زیر سماعت ہیں۔ جبکہ دھاندلی کی تعریف ہونا ابھی باقی ہے۔ الیکشن ٹربیونل ذرائع کے مطابق مختلف فریقین نے اعلیٰ عدلیہ سے حاصل کئے گئے سٹے آرڈرز کے ذریعے ان ٹربیونلز کی کارروائی میں خلل ڈالا،جبکہ نادرا کی طرف سے انگوٹھوں کی تصدیق جیسے معاملات کی وجہ سے بھی کافی عرصہ کام میں رکاوٹ رہی۔ واضح رہے پنجاب بھر سے سب سے زیادہ 166 انتخابی عذرداریاں دائر ہوئیں اور جوڈیشنل کمیشن بھی ابھی تک ’’منظم دھاندلی‘‘ کی تعریف میں اٹکا ہوا ہے۔