اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں پارٹی کے نظریاتی کارکنوں کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور سرمایہ داروں‘ جاگیرداروں کے بجائے پارٹی کے غریب کارکنوں کو آگے لایا جائیگا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پارٹی کے دبئی میں اجلاس کے دوران پارٹی رہنماﺅں نے کھل کر قیادت کی پالیسیوں پر تنقید کی اور اقتدار کے درمیان کارکنوں کو نظرانداز کرنے کا ذمہ دار وزراءکو قرار دیا گیا۔ اجلاس میں پارٹی رہنماﺅں نے کہا کہ مفاہمتی پالیسی نے پارٹی کارکنوں کو مایوس کیا اور مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دینے سے پارٹی کارکنوں میں یہ تاثر پایا جا رہاہے جیسے پیپلزپارٹی ضیاءالحق کی باقیادت کی حمایت کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرپشن الزامات کا سامنا کرنے والے تمام مرکزی عہدیداروں کو پارٹی عہدوں سے الٹ کر دیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ بعض رہنماﺅں نے کرپشن کرنے والوں کے حق میں ٹی وی پروگرامز میں بات کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ضلعی سطح پر پارٹی کنونشن منعقد کئے جائیں گے۔ شیرپاﺅ اعوان نے دبئی میں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں بابر اعوان کے گلے شکوے دور ہو گئے۔ پارٹی قیادت کی جانب سے بابر اعوان کو اہم ذمہ داری ملنے کا امکان ہے۔ اجلاس میں کسی بھی ادارے خصوصاً سکیورٹی اداروں پر تنقید سے گریز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اداروں کی دخل اندازی کا معاملہ اسمبلیوں کے فلور پر بھرپور انداز میں اٹھانے پر اتفاق ہوا۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب، ایف آئی اے کی سندھ میں دخل اندازی روکنے کیلئے وفاقی حکومت پر دباﺅ بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ دریں اثنا ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ پی پی کا دبئی میں کوئی اجلاس نہیں ہوا۔ کچھ رہنماﺅں نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی تھی۔ ان ملاقاتوں کو اجلاس کا نام دیدیا گیا۔
پیپلزپارٹی اجلاس