واشنگٹن (نمائندہ خصوصی+ نیٹ نیوز) امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کے خواہشمند بین کارسن نے کہا ہے کہ امریکہ کا صدر کسی مسلمان کو نہیں ہونا چاہئے این بی سی کے پروگرام میٹ دی پریس میں بین کارسن کا کہنا تھا وہ اس خیال کی وکالت نہیں کریں گے کہ قوم کا رکھولا کسی مسلمان کو بنایا جائے، میں اس خیال سے قطعاً اتفاق نہیں کر سکتا کئی جائزوں کے مطابق دماغی امراض کے ریٹائرڈ سرجن بین کارسن کو ریپبلکن پارٹی کے کارکنوں میں خاصی حمایت حاصل ہے یاد رہے کہ بین کارسن کے اس بیان سے پہلے ریپبلکن پارٹی کی انتخابی دوڑ میں سب سے زیادہ مضبوط امیدوار سمجھے جانے والے رہنما ڈونلڈ ٹرمپ کو اس وقت شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جب وہ اپے ایک حامی کی اس وقت تصحیح کرنے میں ناکام رہے تھے جب انہوں نے کہا تھا کہ صدر بارک اوباما مسلمان ہیں کارکن کی تصحیح نہ کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو نہ صرف ڈیموکریٹک پارٹی بلکہ اپنی حمایت کی جانب سے بھی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ میرا کام نہیں ہے کہ میں صدر اوباما کا دفاع کروں۔ دوسری جانب امریکی ری پبلکن پارٹی کے سرکردہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے خلاف پوچھے گئے سوالات کی تردید نہ کرنے پر اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مسلمانوں سے پیار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا میرے خیال میں مسلمان عظیم لوگ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئیووا میں ہائی سکول کے طلبہ سے خطاب کے بعد کیا۔ گزشتہ دنوں انہوں نے مسلمانوں کو امریکہ کیلئے خطرہ قرار دینے اور اوباما کو مسلمان قرار دینے والے اپنے حامی کے سوال کے جواب میں اس کی تردید نہیں کی تھی جس پر ڈیمو کریٹک رہنماﺅں، مسلمانوں اور دیگر حلقوں نے ان پر شدید تنقید کی تھی۔
بین کارسن