لاہور (جواد آر اعوان/ نیشن رپورٹ) کالعدم تنظیموں نے عید الاضحی کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع کرنے کیلئے انٹرنیٹ کا سہارا لے لیا ہے۔ انٹیلی جنس عہدیداروں کے مطابق فنڈز حاصل کرنے اور کھالیں اکٹھی کرنے کا ایک نیا ذریعہ سوشل میڈیا ہے۔ خیال رہے حکومتی احکامات کے مطابق 6 درجن سے زائد کالعدم تنظیمیں کھالیں اور فنڈز اکٹھا نہیں کر سکتیں۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ آن لائن کھالیں اکٹھی کرنے کی مہم کے حوالے سے تمام ٹریفک کو مانیٹر نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ تنظیمیں اپنا آن لائن ایڈریس بدلتی رہتی ہیں۔ اسی طرح سکیورٹی اداروں کیلئے یہ بھی ناممکن ہے کہ وہ ملک کے ہر گھر کی نگرانی کی مہم شروع کردیں۔ یہی وجہ ہے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے متعدد اقدامات کے باوجود پابندی لگائی گئی بعض تنظیموں کیلئے بالخصوص دیہات میں عام لوگوں تک رسائی حاصل کرنا ممکن ہے۔ ان تنظیموں نے سرگرمیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے اپنے فلاحی ونگز کی آڑ بھی لے رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق قربانی کی کھالیں پنجاب اور سندھ میں کالعدم تنظیموں کی فنڈنگ کا ایک ذریعہ ہے۔ بلوچستان میں بھی بعض گروپ کھالوں کے ذریعے رقوم حاصل کرتے ہیں۔ تاہم قربانی کی کھالیں تحریک طالبان کیلئے فنڈنگ کا ذریعہ نہیں رہیں۔ ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیمیں قربانی کی کھالوں کے ذریعے اپنے کالے دھن کو جواز فراہم کرتی ہیں۔ سکیورٹی ماہرین نے کہا ان تنظیموں کی تمام فنڈنگ روکنا ایک مشکل ٹاسک ہے تاہم حکومت کو اس مسئلے کے حل کیلئے واضح سٹرٹیجی بنانا چاہیے۔ یہ تنظیمیں اپنے ووٹرز کے سہارے پنجاب اور سندھ کے حکومتی عہدیداروں میں اپنے لئے نرم گوشہ پیدا کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 10 ارب روپے کی کھالیں متعلقہ انڈسٹری کو فروخت کی گئی تھیں۔
آن لائن کھالیں