لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کے لئے دائر متفرق درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے متفرق درخواست مسترد کر دی۔ مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا کی عدالت میں درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے واضح حکم کے باوجود حکومت کی جانب سے ملک میں اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے۔ غیر ملکی زبان کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے سے قوم کی ذہنی نشوونما بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج نہ کر کے آئین پاکستان کی سنگین خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ جس پر عدالت نے قرار دیا کہ اس حوالے سے دائر درخواست پر عدالت اپنا فیصلہ محفوظ کر چکی ہے لہذا متفرق رخواست کی سماعت نہیں کی جا سکتی۔
اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے کیلئے متفرق درخواست ہائیکورٹ نے مسترد کر دی
Sep 21, 2016