دمشق، جنیوا ( صباح نیوز+نیوز ایجنسیاں+ اے ایف پی) اقوام متحدہ نے شام میںحلب کے قریب اپنے ایک امدادی قافلے پر حملے کے بعد ادارے کی جانب سے شام بھیجی جانے والی تمام امداد معطل کر دی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے ان گاڑیوں میں موجود امدادی سامان میں گندم، موسم سرما کے کپڑے اور ادویات وغیرہ شامل تھیں اور یہ قافلہ 78 ہزار افراد کے لیے امداد لے کر جا رہا تھا۔مبصرین کے مطابق اس فضائی حملے میں کم سے کم 12 افراد ہلاک ہوئے جن میں شام میں بین الاقوامی امدادی ادارے ہلال احمرکے ایک سینیئر اہلکار بھی شامل تھے۔بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاکتیں 32سے زیادہ ہوئیں ریڈ کراس کی انٹرنیشل کمیٹی کے صدر پیٹر مارِش نے امدادی قافلے پر حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی سے تعبیر کیا ہے۔ اس حملے پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ کا کہنا تھا کہ وہ روس کے ساتھ مستقبل میں تعاون کے امکانات کا دوبارہ جائزہ لے گا۔امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا شامی حکومت اور روس کو اس قافلے کی منزل کا پہلے سے علم تھا، حملے پر برہمی کا اظہار کیا گیا ہے تاہم دمشق نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔اقوامِ متحدہ میں امدادی ادارے کے سربراہ سٹیفن او برائن کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنگ دل حملہ تھا اور اسے جان بوجھ کر کیا گیا جنگی جرم سمجھا جائے گا۔عینی شاہدین کے مطابق ریڈ کریسنٹ کے احاطے میں کھڑی گاڑیوں پر پانچ میزائل داغے گئے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہمارا انتظام روس کے ساتھ ہے جو کہ شامی حکومت کی فرمانبرداری کا ذمہ دار ہے، ہم روس سے وضاحت کی توقع کرتے ہیں۔ِ خارجہ جان کیری نے شام کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے کے اعلان پر تنقید کی اور کہا یہ اچھا ہوتا اگر وہ اس میں پہل نہ کرتے۔روسی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل سرگئی ردسکوئی نے کہا تھا کہ باغیوں کی جانب سے فائر بندی کا احترام نہیں کیا جا رہا، ہم شامی فوج کی جانب سے اس کے یکطرفہ احترام کو بے معنی سمجھتے ہیں۔اس جنگ بندی میں محصور شامیوں تک امداد پہنچانا بھی شامل تھا تاہم پیر تک بہت سی امداد ابھی متاثرہ علاقوں تک پہنچنی باقی باغیوں کے زیرِ قبضہ حلب میں دو لاکھ 75 ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ حمص کے ایک گائوں میں کچھ امداد پیر کو پہنچائی گئی تھیدریں اثناء روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہمارے اور شام کے طیاروں نے امدادی قافلے کو نشانہ نہیں بنایا، ترجمان کریمین نے کہا سیز فائر میں توسیع کی امید کم ہوگئی امریکہ نے جنگجو گروپ جندالاقصیٰ کو دہشتگرد قرار دیدیا، یہ القاعدہ حصہ لے رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حمص سے باغیوں کا انخلا 2,3روز کیلئے معطل کردیاگیا۔ داعش کیخلاف آپریشن میں مزید 2ترک فوجی مارے گئے، تعداد 10ہوگئی۔ 5برس کے دوران زیادہ ہلاکتیں شامی حکومت کی طرف سے ہوئی ہیں حکمران جنگی مشن چلا رہے ہیں انکے ہاتھوں پر خون ہے۔ جنگ ختم کی جائے یہ بات بان کی مون نے ۔۔۔۔ میں خطاب کرتے کہی ادھر نیویارک میں شام کو سپورٹ کرنیوالے گروپ 23کار۔۔۔۔ ہوا۔ کیری نے روسی ہم منصب کے ہم ۔۔۔ شرکت کی اور کہا جنگی جنون ختم نہیں ہوئی۔جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے فرانس کے صدر اولانہ نے کہا حد ہو گئی شام میں قتل عام بند کرنے کا مطالبہ کیا۔