نئی دہلی (آئی این پی+ نیٹ نیوز) اوڑی حملے پر بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے باضابطہ تحقیقات کا آغاز کردیا، حملے کی ایف آئی آر بھی درج کرادی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت تفتیش کیلئے امریکہ سے مدد لے گا۔ حملہ آوروں کے نمونے، جی پی ایس اور آئی کون سیٹلائٹ سیٹ امریکہ بھیجے جائیں گے۔ ادھر وزیراعظم نریندر مودی نے تحقیقاتی اداروں کو ہدایت دی کہ وہ اڑی فوجی کیمپ پر حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے حوالے سے ٹھوس شواہد اکٹھے کریں جبکہ مقامی رپورٹس کے مطابق ان شواہد کی بنیاد پر پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلیٰ سطح کے سکیورٹی اجلاس کی صدارت کی جس میں بھارتی آرمی چیف اور دیگر اہم عہدے دار شریک تھے تاہم انہوں نے کشمیر میں بھارت کے اوڑی فوجی کیمپ پر ہونے والے حملے کے حوالے سے جلد بازی میں کوئی ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کیا۔ بھارت کی خواہش ہے کہ وہ اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے حوالے سے شواہد کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر پیش کرے۔ اجلاس میں دیگر کئی آپشنز پر بھی غور کیا گیا۔ بھارت کے وزیر مملکت برائے داخلی امور کرن ریجیجو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو پاکستان کی جانب سے کی جانے والی تردید اور رد عمل کی پروا نہیں ، ہم اس معاملے کا مناسب اور اپنے حساب سے جواب دیں گے۔ بھارتی میڈیا نے اوڑی حملے میں بھی پٹھانکوٹ حملے کی طرح سکیورٹی فورسز کی غفلت کا انکشاف کیا ہے جس کے بعد بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے بھی سکیورٹی اقدامات پر سوالات اٹھاتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق بھارتی وزیراعظم پر اوڑی حملے کے جواب میں پاکستان کے خلاف کارروائی کیلئے شدید دباؤ ہے تاہم مودی سرکار اوڑی حملے کے بعد پاکستان پر الزامات لگا کر پھنس گئی۔ سرجیکل سٹرائیکس کی باتیں کرنے والے بھارتی میڈیا کو بھی سانپ سونگھ گیا۔ تحقیقاتی ادارے اب تک پاکستان کیخلاف کوئی مواد نہیں گھڑ سکے۔ پاکستان پر الزام لگانے کی سازش دھری کی دھری رہ گئی۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنے اداروں پر برہم ہو گئے۔ اے ایف پی کے مطابق بھارت پاکستان کیخلاف کارروائی کیلئے 5 طریقے اختیار کرسکتا ہے جس میں پاکستان میں دہشت گرد گروپوں کے تربیتی کیمپوں پر فضائی حملہ، دوسرے نمبر پر سرحد پر سکیورٹی میں اضافہ کیا جائے گا، تیسرے نمبر پر پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں کی جائیں گی، چوتھے نمبر پر بلوچستان کارڈ کا استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ پانچویں نمبر پر بھارت پاکستان پر امریکہ اور ایران کی طرف سے اقتصادی پابندیاں لگوانے کیلئے کوشش کرے گا۔ بھارت کے سیاستدانوں اور فوج کی طرف سے شدید ردعمل آ رہا ہے تاہم اس کے باوجود بھارت ایک ایٹمی ملک پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کا خطرہ مول نہیں لے سکتا۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نریندر مودی نے اوڑی حملے کے بعد پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ بھارت، افغانستان اور بنگلہ دیش اسلام آباد سارک کانفرنس کا بائیکاٹ کر سکتے ہیں۔ تینوں ملک خطے میں پاکستان کو تنہا کرنے پر کام کریں گے۔ بھارت، افغانستان اور بنگلہ دیش عالمی رہنمائوں کو پاکستان کے خلاف شواہد دیں گے۔این این آئی کے مطابق اوڑی حملے کے بعد پاکستان پر سرجیکل سٹرائیکس کی باتیں کرنے والی مودی سرکار نے اب پینترا بدلتے ہوئے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کر نے کی پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ بھارتی فوج پاکستان کے اندر فیصلہ کن نتائج حاصل کرنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتی۔ ہندوستان ٹائمزکے گزشتہ روز کے آرٹیکل میں کہا گیا کہ بھارتی اسپیشل فورسزکنٹرول لائن کے پارکارروائی کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں لیکن آج وہی اخبار کہ رہا ہے کہ پاکستان کے اندر کسی قسم کا حملہ آسان نہ ہوگا اور ایسے میں صوتحال مکمل طور پر قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ پاک فوج کے انتباہ پر بھارت کے ہوش ٹھکانے آ گئے، بھارتی فوجی کمانڈروں نے وزیراعظم مودی کو کسی بھی فوجی کارروائی کا خیال دل سے نکالنے کا مشورہ دے دیا، بھارتی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ کنٹرول لائن پرحملے کی صورت میں نقصان ہمارا ہی ہو گا۔ بھارتی وزیراعظم مودی اور ان کے مشیر اجیت دوول نے فوجی کمانڈرز سے پاکستان کے خلاف جارحیت کے آپشن مانگے۔ اس پر جنرل دلبیر سنگھ نے کہا کہ پاکستان نے کنٹرول لائن پر دفاعی انتظامات مزید مضبوط بنا لیے ہیں۔ کنٹرول لائن پر پاک فوج سے چھیڑچھاڑ کا خیال دل سے نکال دینا ہی بہتر ہو گا۔