مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی آزادی کے متوالوں پر فائرنگ اور شیلنگ سے ایک اور کشمیری شہید ہوگیا، سو سے زائد زخمی اور متعدد کو گرفتار کرلیا گیا، وادی میں کشیدگی برقرار رہی اور بیشتر اضلاع میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ رہا، پابندی کے باوجود کشمیری مظاہرین نے بھارتی تسلط کے خلاف احتجاج جاری رکھا اور بھارت مخالف ریلیاں نکالیں۔ سری نگر، کولگام او ر وادی سمیت دیگر علاقوں میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین پر پیلٹ گن اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ مختلف علاقوں سے سو کشمیری گرفتار کر لیے گئے، وادی میں حریت کی اپیل پر 26 ستمبر تک ہڑتال اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ پیلٹ گن کے چھروں سے پچھلے ایک ہفتے کے دوران سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے اکثر کی بینائی متاثر ہوئی ہے۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کے گھر کا محاصرہ مزید سخت کردیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں واقع سید علی گیلانی کے گھر اور دفتر کی طرف جانے والے مرکزی راستے کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے۔ علی گیلانی نے کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے جس کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڑ ی واقعے کے بعد بھارتی سیاست دانوں اور میڈیا نے جنگی صورت حال پیدا کر رکھی ہے۔ بھارت مسئلہ کشمیر میں سنجیدہ نہیں ہے اور وہ تنازعہ کو دبانے کی کوشش اور پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے۔ بوگام اور کھڈونی کولگام کے علاقوں میں اس وقت تشدد بھڑک اٹھا او ر بھارت سنچار نگم لمٹیڈ کے ٹاور کو نذر آتش کر دیا گیا جب لوگوں نے پولیس و فورسز کی جانب سے توڑ پھوڑ کرنے کی کارروائیوں کے خلاف دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرے کئے ،پولیس و فورسز نے احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے اور پیلٹ گولیوں کا استعمال کیا جس پرنوجوان مشتعل ہوئے اور انہوں نے پتھراﺅ کیا۔ بھارتی فوج نے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور خواتین اور بچوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ نے اقوام متحدہ کے رواں اجلاس میں انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے کے سربراہ زیدرعاد الحسین کی طرف سے جموں کشمیر میں نہتے عوام کے خلاف فورسز کے بے جا طاقت کے استعمال پران کے ردعمل اور تاثرات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں بھارت نے جو موقف اختیار کیا ،وہ قابل مذمت ہے ۔اپنے ایک بیان میں شبیر احمد شاہ نے کہاکہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کمشن کو پاکستان اورآزاد کشمیر میں آنے کی دعوت دے کر بھارت کو دفاعی پوزیشن میں لاکھڑا کیا۔کل جماعتی حرےت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے جےلوں مےں پڑے ہوئے کشمےری نوجوانوں کو اڑی لے جاکر جعلی مقابلے مےں شہیدکر دےا ہے۔ جعلی مقابلے کے بعد ان شہدا کو غےر ملکی درانداز قراردے کر پاکستان پر الزام لگاےا جارہا ہے۔کل جماعتی حرےت کانفرنس آزاد کشمےر شاخ کے کنوےنئر غلام محمد صفی نے خبر اےجنسی سے بات کرتے ہوے کہا اڑی میں دراندازی کا الزام جھوٹا ہے۔ دراصل بھارت نے موجودہ صورت حال مےں پاکستان پر ا لزامات لگانے کے لئے اڑی مےں دراندازوں سے جعلی مقابلے کا ڈرامہ رچاےا ہے۔