کراچی (کامرس ڈیسک)ہیئر ریسٹوریشن سوسائٹی آف پاکستان نے ملک میں فروغ پاتی میڈیکل ٹورازم انڈسٹری کو اتائیت کے باعث لاحق خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کیاہے گذشتہ روز سوسائٹی کے کراچی چیپٹر کے زیراہتمام ہنگامی اجلاس میں ہئیر ٹرانسپلانٹ کے شعبے میں بڑھتی اتائیت کے اثرات کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا گیاکہ کھمبیوں کی طرح اگنے والے غیر مستند ہئیر ٹرانسپلانٹ کرنے والے اداروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے اجلاس میں ہیئر ریسٹوریشن سوسائٹی آف پاکستان کے نائب صدرڈاکٹر ذوالفقار تونیو،ڈاکٹر طاہر شیخ، سابق جنرل سیکریٹری ڈاکٹر حنیف سعید واراکین ڈاکٹر منظورانڑ اورڈاکٹر اقبال ودیگر نے شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ کراچی سمیت اندرون ملک قائم مستند ہئیر ٹرانسپلانٹ سینٹرز وکلینکس کو سوسائٹی کے دائرہ کار میں لایاجائےگاتاکہ غیرسندیافتہ اتائی ڈاکٹر کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔اجلاس کے شرکا نے حکومت پر زوردیاکہ ہئیر ٹرانسپلانٹ کی بین الاقوامی معیار کی سہولتیں مغربی ملکوں کے مقابل پاکستان میں بہت ارزاں ہیں یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے یہاں لوگ بالوں کی پیوندکاری کےلیے آتے ہیں اورسرکار کی طرف سے امن وامان کے بہتر اقدامات کے باعث اب انکی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہاہے توقع ہے کہ آئندہ برسوں میں پاکستان کی میڈیکل ٹورازم انڈسٹری مزید ترقی کرے گی مگر اسے ہیئر ٹرانسپلانٹ کے شعبے میں بڑھتی اتائیت سے شدید خطرات لاحق ہیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوسائٹی کے تمام اراکین اپنے کلینک اور سینٹرز کا اعلی معیار برقرار رکھیں گےخاص طور پر طبی صحت حفاظتی اصولوں پر کاربند رہیں گے انہوں نے کہاکہ اتائیت کے خلاف کارروائی نہ ہونے کے باعث غیر محفوظ ماحول میں ہیئر ٹرانسپلانٹ سرجری کی جارہی ہے جہاں آلات کی اسٹرلای?زیشن بھی نہیں کی جاتی جس سے مختلف انفیکشنز اور متعدی بیماریوں کا خطرہ ہوتاہے حکومت پہلے سے موجود قوانین کے مطابق اتائیت کے خلاف کارروائی کرے جبکہ نئی قانون سازی بھی کی جائے جس سے غیرمستند ہیئر ٹرانسپلانٹ سرجری کی روک تھام ہوسکے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے ہیئر ٹرانسپلانٹ سرجری پر عائد ٹیکس کے سلسلے میں صوبائی حکام سے ملاقات کرکے اس مسئلے کا کوئی مثبت حل تلاش کیاجائے گا ۔
غیرمستند ہیئرٹرانسپلانٹ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے :ڈاکٹر ذوالفقار
Sep 21, 2017