اسلام آباد (سجاد ترین) قومی اسمبلی میں سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے اپنی تقریر کے دوران اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کیا۔ انتہائی خوبصورت انداز میں حکومتی خارجہ پالیسی کو ہدف تنقید بنایا۔ ان کی تقریر سن کر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے اراکین عش عش کر اٹھے۔ تقریر کے دوران ایوان میں مکمل خاموشی تھی۔ حکومتی و اپوزیشن کے اراکین کی حاضری بھی قابل قدر تھی۔ چودھری نثار علی خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ ڈاکٹر شیریں مزاری سے مذمتی قرارداد کے الفاظ لکھوا لئے جائیں وہ اس معاملے میں اچھی انگریز بتا سکتی ہیں اس کے بعد ڈاکٹر شیریں مزاری اپنی نشست چھوڑ کر چودھری نثار علی خان کے ساتھ والی نشست پر آ کر بیٹھ گئیں اور ان سے مشاورت کی۔ اس سے قبل حکومتی اور اپوزیشن کے اراکین چودھری نثار علی خان کے ارد گرد جمع رہے۔ وزیر قانون زاہد حامد تو مسلسل چودھری نثار علی خان سے مشاورت کرتے رہے۔ گزشتہ ساڑھے 4 سالوں کے دوران پہلی بار پیپلز پارٹی کے 11 اراکین نے چودھری نثار علی خان کی تقریر پر ڈیسک بجائے اور ان کی تقریر کی تعریف بھی کی۔ دوسری جانب عابد شیر علی کا لہجہ بھی تبدیل محسوس ہوتا تھا وہ روایتی انداز سے ہٹ کر اپوزیشن کے توجہ دلا¶ نوٹس کا نرم اور شائستہ لہجے میں جواب دے رہے تھے۔
نثار/ تقریر