وطن یار خلجی محرم الحرام کے قریب آتے ہی کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سکیورٹی کے انتظامات سخت کرنے اور امام بار گاہوں کے تحفظ کیلئے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں، ایف سی اور پولیس کو کوئٹہ اور تمام اضلاع میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سکیورٹی پلان بھی تشکیل دیا گیا ہے اور اہم اجلاس منعقد ہوئے ہیں۔ تمام فرقوں کے علماءکرام اور دیگر رہنماﺅں و سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے اور کسی قسم کی بھی فرقہ وارانہ سرگرمیاں جس سے نفرت پھیلنے کا اندیشہ ہو اس کو روکنے اور شرپسندوں پر کڑی نظر رکھنے کے حوالے اور حکومت کی سکیورٹی پلان کیلئے تعاون کے حوالے سے بھی اجلاس ہوئے ہیں۔ اس قسم کے اجلاس کوئٹہ اور تمام ضلعی ہیڈ کوارٹروں کی سطح پر منعقد کئے گئے ہیں ، پولیس اور ایف سی کے جوانوں کو محرم الحرام کے دوران کوئی چھٹی نہیں ملے گی۔ حکومت بلوچستان اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے اس مرتبہ بلوچستان میں سکیورٹی سخت رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پاک افغان سرحدی علاقوں کی بھی کڑی نگرانی کی جائیگی۔ کوئٹہ محرم الحرام کے حوالے سے انتہائی حساس ترین ہے اور یہاں پر کئی ایسے ناخوشگوار واقعات بھی رونما ہو چکے ہیں اور یکم محرم سے لیکر یوم عاشور دسویں محرم تک کوئٹہ میں خوف کی ایک فضا قائم ہوتی ہے اور اس طرح کاروبار زندگی اور تجارت کی سرگرمیوں اور لوگوں کی دوسرے شہروں سے کوئٹہ آمد ورفت پر بھی بڑا اثر پڑتا ہے۔ حکومت بلوچستان کے محکمہ داخلہ نے اس مرتبہ محرم الحرام سے قبل ہی امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور کسی قسم کی ٹارگٹ کلنگ کو روکنے کیلئے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی ہے اور اس اقدام کو موثر بنانے کیلئے پولیس اور ایف سی کو خصوصی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں، کوئٹہ میںاضافی پولیس نفری کیلئے دوسرے اضلاع سے پولیس کو طلب کیا گیا ہے جن کو امام بار گاہوں اور حساس مقامات پر مقامی پولیس کے ساتھ تعینات کیا جائیگا جبکہ ایف سی کی نفری میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور شہر میں گاڑیوں کی سخت چیکنگ کا عمل بھی یکم محرم سے شروع ہوگا۔ محرم الحرام کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ محرم کے جلوسوں اور مجالس کی حفاظت کو ہر صورت ممکن بنایا جائے اور دہشت گردی کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے تمام سکیورٹی ادارے چوبیس گھنٹے ہائی الرٹ رہیں اور اس سلسلے میں کوئی غفلت یا فرائض میں کوتاہی کو برداشت نہیں کی جائیگی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ خود محرم الحرام کے دوران تمام حفاظتی اقدامات اور سکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو مانیٹر کریں گے۔ ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں اس مرتبہ سکیورٹی خدشات کے امکانات ہیں اور اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت بلوچستان اور ایف سی بلوچستان نے تمام تر اقدامات پر غور وخوض کر لیا ہے اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے خصوصی اقدامات کی منظوری دی گئی ہے اس حوالے سے انٹیلی جنس اداروں کو بھی ہائی الرٹ رکھا گیا ہے اور یہ فیصلہ ہوا ہے کہ حکومت بلوچستان، ایف سی بلوچستان، سکیورٹی اداروں اور تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان ایک مضبوط کو آرڈینیشن رکھا جائیگا اور مختلف چیزوں کو آپس میں شیئر کیا جائیگا۔ حکومت بلوچستان نے اس مرتبہ کوئٹہ کے علاوہ ان تمام دیگر شہروں میں جہاں پر امام بار گاہ موجود ہیں اور ان میں مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے وہاں پر بھی سخت سکیورٹی فراہم کی جائیگی۔ علاوہ ازیں تمام اضلاع اور صوبائی دارالحکومت کی سطح پر سیاسی جماعتوں، قبالی عمائدین، عوامی نمائندوں، بلدیاتی اداروں اور مذہبی رہنماﺅں کے ساتھ مسلسل رابطہ کیا جائیگا اور ان کے اجلاس منعقد کئے جائیں گے تاکہ ان کی مدد و تعاون کو بھی حاصل کیا جا سکے۔ حکومت بلوچستان اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے تو محرم الحرام کیلئے سخت سکیورٹی پلان تشکیل دیا گیا ہے اور اہل بلوچستان کی اس مرتبہ بھی یہی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ محرم الحرام کو خیرو عافیت سے گزارے۔دوسری طرف بلوچستان میں نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے اور ان میں وطن سے محبت پیدا کرنے کیلئے آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم کی خصوصی دلچسپی کی بدولت یوتھ موبلائزیشن پروگرام پر عمل درآمد تیزی سے جاری ہے اور ان کے اچھے اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں ۔ گزشتہ دنوں بلوچستان کے اہم علاقے لورالائی میں ایف سی لورالائی سکاﺅٹس کے اشتراک سے دفاع پاکستان یوتھ میلہ لورالائی منعقد ہوا، اس یوتھ میلے میں لورالائی کے علاوہ دیگر اضلاع موسیٰ خیل، دکی، زیارت اور قلعہ سیف اللہ سے بھی ہزاروں نوجوانوں نے بھرپور شرکت کی۔ دفاع پاکستان یوتھ میلہ ایف سی لورالائی سکاﺅٹس کے نئے کمانڈنٹ کرنل عامر مختار کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے منعقد ہوا تاکہ لورالائی سمیت دیگر علاقوں کے نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے اور اپنی معیاری تفریح میسر ہو سکے اور ان قوتوں کے عزائم کو ناکام بنایا جا سکے جو بلوچستان کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ کرنل عامر مختار کی یہ کاوش یقیناً رنگ لائی اور 18ستمبر کو دفاع پاکستان یوتھ میلہ بڑے شاندار انداز میں منعقد ہوا اور اس میلے کی خاص بات یہ تھی کہ دیگر اضلاع کے نوجوان بھی گروپوں کی صورت میں اس میلے میں شریک ہوئے۔ دیگر شہروں کے نوجوانوں کی بھرپور شرکت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ بلوچستان میں نوجوانوں کو تفریح کے مواقع اور ایسے یوتھ میلوں کا انعقاد نہ صرف وقت کی ایک اہم ترین ضرورت ہے بلکہ نوجوانوں کو تفریح فراہم کرنا بھی ضروری ہے ایف سی بلوچستان کو اس جانب مزید بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ ایسی سرگرمیاں نوجوانوں میں وطن سے محبت پیدا کرنے کا باعث بنتی ہیں اور دشمن کے یہ عزائم ناکام ہونگے جو یہ چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو ورغلا کر انہیں ریاست اور ریاستی اداروں سے بدظن کیا جائے حکومت بلوچستان کو بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے بڑے بڑے فیسٹیول اور میلے صرف کوئٹہ کی حد تک نہ ہوں یہ اقدامات دوسرے اضلاع میں بھی اٹھائے جائیں، بلوچستان میں باغیانہ سوچ کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے اندرون بلوچستان نوجوانوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔