دھرتی کی حفاظت کرنیوالے جوانوں پر ملک و قوم کو فخر‘ سرمایہ ہیں: آصف زرداری

اسلام آباد (آن لائن+ آئی این پی) سابق صدر اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وطن اور دھرتی کے چپے چپے کی حفاظت کرنے والے جوانوں پر قوم اور ملک کو فخر ہے۔ ایسے بہادر جوان قوم کا سرمایہ ہیں۔ باجوڑ میں شہید ہونے والے تحصیلدار شہید فواد خان کے والد سید بادشاہ سے ٹیلی فون پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو خاندان اور پیپلزپارٹی دکھ کی گھڑی میں آپ کے ساتھ ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ شہید فواد خان جیسے نوجوان نے بزدل غداروں کی مزاحمت کی، ان کی قربانی رائیگاں ہونے نہیں دی جائے گی۔ انہوںنے باجوڑ کے پولیٹیکل ایجنٹ کو بھی ٹیلی فون کرکے شہید اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ شدت پسندوں اور دہشتگردوں کی نرسریوں کو تباہ کیا جائے، پوری قوم آپ کے ساتھ ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری سے زرداری ہائوس اسلام آباد میں خیبر پی کے حلقہ NA-5 سے اے این پی کے سابق رکن قومی اسمبلی ارباب سعداللہ خان نے ملاقات کرکے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ پیپلزپارٹی خیبر پی کے صدر ہمایوں خان، سینیٹر سردار علی خان، ارباب عالمگیر، عثمان عالمگیر، اخونزادہ چٹان اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ارباب سعداللہ خان نے کہا کہ خیبر پی کے عوام پیپلزپارٹی کی قیادت کی قربانیوں، جدوجہد اور صوبے کی خدمت کی قدر کرتی ہے اور پیپلزپارٹی واحد سیاسی پارٹی ہے جس نے شدت پسندوں اور دہشتگردوں کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھ مضبوط کئے جائیں تاکہ پیپلزپارٹی پورے ملک میں انتخابات جیت کر حکومت بنانے میں کامیاب ہو۔سابق صدر آصف علی زرداری نے عالمی یوم امن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان اور دنیا بھر میں امن کے فروغ کے لئے ہمیں ایک ایسا بیانیہ بنانا ہوگا جو نہ صرف عسکریت کے بیانیے کا توڑ ہو بلکہ اس میں برداشت اور کثیر الجہتی بھی شامل ہو۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے سوچ کے لئے لڑنے کے لئے ہمیں دانشوارانہ بنیادپیدا کرنا ہوگی جس کے لئے اداروں اور عام زندگی میں تحقیق اور بحث و مباحثے کو رائج کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ عسکریت پسند تعلیمی اداروں میں داخل ہوکر کچے ذہنوں کو اپنے بیانیے سے گمراہ کر رہے ہیں اور اس کے مقابلے کے لئے کوئی متبادلہ بیانیہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندانہ سوچ کا مقابلہ صرف فوجی ایکشن سے نہیں کیا جا سکتا بلکہ ایسی دانشوارانہ اقدامات سے کیا جا سکتا جس کی بنیاد آزادی اظہار کے احترام میں ہو۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...