اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی) حکومت کے مبینہ چار بے کار ہیلی کاپٹروں کے خریدار نے حکومت سے بھی ایک ہیلی کاپٹر خریدنے کی شرط رکھی ہے۔ بی بی سی نے بعض باخبر سرکاری ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے پاکستان میں ویسٹ لینڈ آگسٹا ہیلی کاپٹرز کا کاروبار کرنے والے ایک شخص نے وفاقی حکومت کو پیشکش کی ہے وہ یہ چاروں ہیلی کاپٹرز ’جہاں ہیں، جیسے ہیں‘ کی بنیاد پر خریدنے کے لیے تیار ہیں۔ ان صاحب نے البتہ اس پیشکش کو مشروط کر دیا ہے اور یہی شرط ایک سرکاری افسر کے بقول دودھ میں مینگنیاں بن گئی ہیں اور وہ شرط یہ ہے کہ حکومت ان چاروں ہیلی کاپٹروں کے بدلے ان صاحب سے ایک نیا ہیلی کاپٹر خرید لے اور ان چاروں ہیلی کاپٹرز کی قیمت نئے ہیلی کاپٹر کی قیمت میں سے کاٹ لے۔ یہ پیشکش اتنی بری بھی نہیں ہے لیکن حکومت پاکستان کے قواعد اس سودے کی راہ میں حائل ہیں جو کہتے ہیں کہ حکومت پاکستان کوئی بھی چیز خریدنے کے لیے عالمی مارکیٹ سے بولی لینے کی پابند ہے اور یہ سودا کیش کی بنیاد پر ہی ہو سکتا ہے اور اس میں اشیا کے تبادلے کی گنجائش نہیں۔ یوں حکومت پاکستان مذکورہ فرد کو ہیلی کاپٹرز بیچ تو سکتی ہے لیکن اس کے بدلے نئے ہیلی کاپٹر خریدنے کی ضمانت نہیں دے سکتی اور اس یقین دہانی یا ضمانت کے بغیر خریدار پرانے ہیلی کاپٹر اٹھانے میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتا اس کے باوجود کہ انہیں بہت سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ ہیلی کاپٹرز ہیں فوم کا گدا نہیں کہ پرانا دیں اور نیا لے جائیں۔
ہیلی کاپٹر