اسلام آباد( وقائع نگارخصوصی) مصر کے دانشوروں کا 5 رکنی وفد آزاد کشمیر اور پاکستان کے سات روزہ دورہ مکمل کرکے واپس مصر روانہ ہو گیا، مصری میڈیا کے نمائندوں اور یونیورسٹی پروفیسرز کے امن وفد کی قیادت جامعۃ الازہر یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ابراہیم محمدابراہیم کر رہے تھے جبکہ وفد میں پی ایچ ڈی سکالر بدریہ محمد احمد، عبدالقائمز، حنا احمد بکر، محمد عبدالرزاق، شاہاد سعد محمد وصل اور ہیگازے ربیع طوافق ابراہیم شامل تھے۔ پاکستان میں اپنے قیام کے دوران مصری دانشوروںکے وفدنے آزاد جموں و کشمیر کے صدر مسعود خان، وزیراعظم راجا فاروق حیدر اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے قائدین کے علاوہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے اسیر قائد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک سے بھی ملاقاتیں کیں اور ان سے مقبوضہ وادی کشمیر میں جاری بھارتی افواج کے انسانیت سوز مظالم کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔آزاد جموں و کشمیر کے صدر مسعود خان اور وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے مصری دانشوروں کے وفد کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے وحشیانہ مظالم، کرفیو سے پیدا ہونیوالے انسانی بحران، مقبوضہ وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت کے بارے میں آگاہ کیا اور وفدکے ارکان پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ وادی میں جاری بھارت کے انسانیت سوز مظالم کے سدباب اور مقبوضہ کشمیر کی عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دلانے کیلئے عالمی رائے عامہ کو بیدار اور متحرک کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ مصری وفد کے ارکان نے آزاد جموں وکشمیر اسمبلی اور مظفرآباد میں کشمیری مہاجرین کے کیمپ کا بھی دورہ کیا۔ مصری دانشوروںکے وفد نے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا بھی دورہ کیا جہاں آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے مصری وفد کو بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے غیرقانونی خاتمہ کے بعد پیدا ہونیوالے بحران کے بارے میں بریفنگ دی۔مصری دانشوروں کے وفد نے اسلام آباد میں پی ٹی وی سنٹر، قائداعظم یونیورسٹی کے پاکستان سٹڈیز سنٹر، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز(نمل)، کومساٹس یونیورسٹی اور سائوتھ ایشین اسٹرٹیجک اسٹیبلیٹی انسٹیٹیوٹ کا بھی دورہ کیا،جہاں مصری دانشوروں کے وفدنے پاکستانی دانشوروں کیساتھ دونوں ممالک کی یونیورسٹیوں کے مابین باہمی تعلقات اور دلچسپی کے دیگرامور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ یہ مصری وفد اپنا مطالعاتی دورہ مکمل کرکے واپس مصر روانہ ہوگیا ہے۔