برسلز/ ماسکو/ برلن (نیٹ نیوز) یورپی یونین‘ جرمنی اور روس نے بھی ایران پر نئی امریکی پابندیوں کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ( JCPOA) جے سی پی او اے کے تحت ان پابندیوں پر پابندی جاری رہے گی۔ یہ اعلان یورپی یونین خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل نے جاری کردہ اپنے اعلامیے میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کردہ قرارداد 2231 کے تحت اقوام متحدہ کی ’سنیپ بیک میکانزم‘ کے بارے میں نام نہاد پابندیوں کے امریکی اعلان کو نوٹ کررہے ہیں۔ امریکا نے 8 مئی 2018 کے بعد یکطرفہ طور پر جے سی پی او اے میں اپنی شرکت روک دی تھی اور اس کی کسی بھی سرگرمی میں حصہ لینا بند کر دیا تھا۔ اعلامیے میں انہوں نے مزید کہا کہ جوائنٹ کمیشن کے کو آرڈینیٹر کی حیثیت سے میں اس معاہدے کے تحفظ اور مکمل نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا رہوں گا۔ جے سی پی او اے بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کی روک تھام کا ایک اہم ستون ہے، جس نے ایران کے ساتھ اس معاہدے کے ذریعے علاقائی اور عالمی سلامتی کو جامع انداز میں ایڈریس کیا ہے۔ انہوں نے تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ اس معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں اور کسی بھی ایسی کارروائی سے باز رہیں جو موجودہ صورتحال کو خراب کرنے کا سبب بنے۔ امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیونے ایران کے خلاف یکطرفہ طور پر نئی پابندیاں عائد کرتے ہوئے مزید دھمکی دی امریکا اقوام متحدہ کے ان رکن ممالک کے خلاف بھی ایکشن لے گا جو ان پابندیوں کی پاسداری نہیں کریں گے۔ چین ،فرانس، جرمنی اور روس سمیت سلامتی کونسل کے 15میں سے13 رکن ممالک نے امریکی اقدام کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسکی مخالفت کی اور غیر قانونی قرار دے دیا۔ ادھر ایرانی صدر نے کہا ہم امریکہ کے دبائو کے آگے کبھی نہیں جھکیں گے،اسے پابندیوں کے اقدام پر یقینی شکست ہو گی،اسے عالمی برادری کے منفی رد عمل کا سامنا ہو گا،دھمکیوں کا منہ توڑ جواب دینگے،امریکہ عوام کے حقوق اور عالمی قوانین کا احترام کرے،سلامتی کونسل کے ارکان فیصلے کے خلاف مزاحمت کریں۔