وفاقی وزرا نے مسلم لیگ (ن) کے قائد کی تقریر پر شدید تحفظات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کہہ رہا ہے کہ نواز شریف نے پاکستان کی فوج پر حملہ کر دیا، وہاں ان کی تقریر پر شادیانے بجائے جا رہے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کی 34 ترامیم، این آر او تھا، جس کا مقصد نیب کو لپیٹنا تھا۔ اپوزیشن کو یقین تھا کہ فیٹف قانون سازی کے لیے حکومت ہمارے پاس آئے گی لیکن مشترکہ اجلاس میں انھیں سبکی ہوئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سخت لاک ڈاؤن کا درس دینے والے جنوری میں جلسے، جلوس کریں گے۔ اے پی سی بارے سب سے زیادہ شادیانے بھارت میں بج رہے ہیں۔ نواز شریف نے اپنی تقریر میں ہر ادارے کو نشانہ بنایا گیا جس سے وہ خائف ہیں۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں فوج پر حملہ کیا گیا۔ نواز شریف کی تقریر کی سب سے زیادہ خوشی بھارتی میڈیا میں منائی گئی۔ بھارت کہہ رہا ہے کہ نواز شریف کی سیاسی واپسی ہو گئی، انہوں نے پاکستان کی فوج پر حملہ کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ میاں صاحب کا کوئی نیا کام نہیں ہے۔ ان کا طرز عمل سادہ ہے کہ اگر ادارہ قابو میں نہیں تو اس کے خلاف جنگ ہے۔ نواز شریف نے کل جوڈیشری کو بھی نہیں چھوڑا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ فیٹف قانون سازی کا کسی سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں ہے، لیکن اس کے دوران اپوزیشن نے سوچا اس سے بہتر این آر او کا طریقہ نہیں، اپوزیشن کی 34 ترامیم سیدھی سیدھی بلیک میلنگ تھی، فیٹف قانون سازی کے دوران بھی اپوزیشن کوشکست ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ قانون پاس ہونے سے ان کی جائیدادوں کو خطرہ ہے۔ اس لئے اپوزیشن چاروں طرف ہاتھ، پاؤں مارنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت فوج اور سول لیڈرشپ مل کر مسائل حل کر رہی ہے۔ کورونا اور ٹڈی دل کے دوران وزیراعظم صوبوں کو ساتھ لے کر چلے۔ پاکستان کے دشمن سمجھتے ہیں کہ فوج اور سول حکومت میں دراڑیں ڈالی جائیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزارت انفارمیشن نے کل نواز شریف کا خطاب دکھا کر نئی روایات قائم کیں، میں اس کیلئے شبلی فراز کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پاکستان میں میڈیا کو مکمل آزادی حاصل ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ ‘’ابو بچاؤ کانفرنس’’ کا بنیادی نقطہ یہ تھا کہ اگر جوڈیشری اور فوج ہمارے ساتھ کھڑے نہیں ہونگے تو ان سے برا کوئی نہیں ہے۔ نواز شریف مے فیئر فلیٹ میں بیٹھ کر کہتے ہیں کہ قوم باہر آئے۔ لیگی قائد جس طریقے سے باہر گئے، غلطی کو تسلیم کرتے ہیں۔ مجھے تو پتا تھا کہ وہ واپس نہیں آئیں گے لیکن اسد عمر نہیں مان رہے تھے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ امریکا میں بھارت نواز گروپ کی قیادت حسین نقانی کر رہا ہے۔ نواز شریف کی تقریر کی کڑیاں مل رہی ہیں۔