وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہےکہ افغانستان میں امن کے قیام میں ہمارے کردار کو یاد رکھا جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان میں امریکہ نے ہی حکومت طالبان کےحوالے کی۔ طور خم اورچمن بارڈر پر پہلے سے زیادہ لوگ آتے اور جاتے ہیں۔ افغانستان میں ہماری بچیاں کابل یونیورسٹی پڑھنے جا رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم سے کہا گیا مہاجرین کیمپس کدھر ہیں ؟ ہم نے کہاہمارا مسئلہ ہے آپ کا نہیں۔ دستانے پہنے ہاتھ سے خبردار رہنا چاہیے ۔ ہمیں کسی ملک کے ساتھ پنگا نہیں لینا چاہیے، نہ کوئی ہم سے پنگا لے۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ سرحدوں کا دورہ کرنے سے کسی کومسئلہ نہیں ہوناچاہیے ۔سرحدوں کے دوروں سے بھارت کے پیٹ میں مروڑ ہے، بھارت پاکستا ن کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتا۔ بھارتی اقتدار میں کوئی مسلمان شراکت دار نہیں۔
وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کرکٹ کی مو جودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے آخری موقع پر دورہ منسوخی کا اعلان کیا ،کھیل گوروں کا ہے، ہماراشوق ہے۔ اسے شوق رہنا چاہیے ، نشہ نہیں بننا چاہیے۔
شیخ رشید نے کہاکہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کوہم نے پروٹوکول دیا۔ دو، دو ہیلی کاپٹرز اورفوج کی سیکیورٹی دی۔نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نہیں آتی تو نو ایشو ہم بھی منتظر نہیں۔ غیرملکی ٹیموں کا دورہ منسوخی پرمیڈیا کواتنا سنجیدہ نہیں ہونا چاہیے۔
وزیرداخلہ نے کہاکہ نیوزی لینڈ ٹیم جہاں مقیم تھی وہاں آئی ایم ایف اوردیگر حکام بھی تھے۔ نیوزی لینڈ اوربرطانیہ کرکٹ ٹیم کے دورہ منسوخی ہلکی پھلکی موسیقی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں بیرونی ممالک کے دوروں پر گیاتھا۔مجھے گھڑیاں تحائف کے طور پرملیں ۔ میں نے چاروں گھڑیاں توشہ خانے کے حوالے کیں اورکہا آدھی قیمت بھی نہیں چاہیے۔
،شیخ رشید نے کہاکہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن سے متعلق جوبات کی وہ حکومتی موقف ہے۔ کسی ادارے کے سربراہ کو پارٹی نہیں بنناچاہیے۔