وجیہہ فاروق سواتی قتل کیس، استغاثہ کے1مزید گواہ کی شہادت قلمبند

راولپنڈی (جنرل رپورٹر)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج راولپنڈی محمد افضل مجوکہ نے امریکی نژاد خاتون وجیہہ فاروق سواتی کے اغوا و قتل کے مقدمہ میں استغاثہ کے1مزید گواہ کی شہادت قلمبند کر لی ہے تاہم ملزمان کے وکیل کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے گواہ پر جرح نہ ہو سکی اور عدالت نے سماعت ملتوی کر دی گزشتہ روز سماعت کے موقع پر تمام ملزمان عدالت میں موجود تھے لیکن ملزمان کے وکیل طلعت زیدی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے عدالت حاضر نہ ہو سکے جس پر عدالت نے استغاثہ کے ایک گواہ کا بیان قلمبند کرنے کے بعد سماعت ملتوی کر دی اس طرح اب اس مقدمہ میں استغاثہ کے2مزید گواہوں کی شہادت قلمبند ہونا باقی ہے تھانہ مورگاہ پولیس نے وجیہہ سواتی کے اغوا کے الزام میں رواں سال 2نومبرکومغویہ کے بیٹے عبداللہ مہدی کی مدعیت میںتعزیرات پاکستان کی دفعات365 کے تحت مقدمہ نمبر577درج کیا تھا جس میں الزام تھا کہ اس کی والدہ اپنے بھانجے کے ساتھ 16اکتوبر کو فلائیٹ نمبر BA-0261کے ذریعے برطانیہ سے پاکستان آئی جبکہ انہوں نے 22اکتوبر کو فلائیٹ نمبرBA-0260 سے واپس جانا تھا ایف آئی آرکے مطابق اس کی والدہ اور ان کے2مزید بچے سب امریکی شہریت کے حامل ہیں اور والد کی وفات کے بعد سے امریکہ میں ہی مقیم ہیں جبکہ اس کی والدہ اپنے سابقہ شوہر رضوان حبیب سے جائیداد کے معاملات سلجھانے کے لئے پاکستان آئی تھیں لیکن رضوان حبیب نے انہیں جائیدا دکی خاطر اغوا کیا اور بعد ازاں17اکتوبرکو قتل کر دیاتھااس مقدمہ میں 5 ملزمان قیداور1 ملزم ضمانت پر ہے ۔
شہادت قلمبند

ای پیپر دی نیشن