کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال ناگن چورنگی 7ماہ کی مسلسل بندش کے بعد ایک بار پھر مکمل طور پر بحال ہو گیا ہے ایمرجنسی ،آپریشن تھیٹر،لیب ،ایکسرے سمیت میڈیکل وارڈز بھی فعال ہو گئے ہیں ،صرف چند دنوں میں علاج کی غرض سے آنیوالے مریضوں کی تعداد یومیہ1200تک جا پہنچی ہے،اسپتال کی بندش سے قبل یہاںروزانہ3ہزار سے زائد مریضوںکا علاج و معالجے کی سہولت فراہم کی جا رہی تھی ۔سندھ حکومت اور پوورٹی اریڈیکیشن انیشی ایٹیو(PEI)کے اشتراک سے چلنے والے سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کی بحالی کے فوری بعد پی ای آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد یوسف نے منگل کے روز اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا ، اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر محمد توفیق نے انہیں بحالی کے کاموں سے آگاہ کیا ۔اس موقع پر پی ای آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد یوسف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ اسپتال 7ماہ کی بندش کے بعد ایک بار پھر مکمل طور پر فعال ہوچکا ہے فنانشنل اور کلینیکل آڈٹ پر سندھ حکومت نے مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے ،انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت اور پوورٹی اریڈیکیشن انیشی ایٹیو کے درمیان اسپتال کی انتطامی نگرانی کا معاہدہ2026ءمیں ختم ہو جائے گا جس کے بعد معاہدے میں توسیع کااختیار سندھ حکومت کا ہو گا۔انہوں نے کہاکہ جائیکا نے بھی واضح کیا ہے اگر پروجیکٹ شفاف طریقے سے بہتری کی جانب گامزن ہے تومعاہدے کی مدت بڑھانے پر انہیں کوئی اعتراض نہی۔اگر اسپتال کی نگرانی کی ذمہ داری مستقبل میں بھی پی ای آئی کے پاس رہی تواسے اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنا دینگے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسپتال کی بحالی میں وزیر اعلی سندھ ،چیف سیکریٹری سندھ اور وزیر صحت و محکمہ صحت نے گہری دلچسپی لی امید ہے کہ اب اسپتال کو بندش کی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پوورٹی اریڈیکیشن انیشی ایٹیو(PEI)نے اسپتال دنیا کے4بڑے آڈٹ ادارو ں میں سے ایک ڈیلائٹ کو آڈٹ کیلئے منتخب کیا ہے،آڈٹ میںاسپتال نے تقریبا95فیصد نمبر حاصل کئے اس وقت محکمہ صحت اورپبلک پرائیٹ پارٹنر شپ کے تحت چلنے والا دوسرا ایسا کوئی ادارہ نہیں جس نے اتنے نمبر لئے ہوں ۔یعنی سب سے بہتر کارکردگی ہماری جانچی گئی ۔فنانشل آڈٹ میں بھی شفافیت ظاہر ہو گئی ۔انہوں نے کہا کہ ہم دوسرے دورانیئے کا آڈٹ کرانے کیلئے بھی تیار ہیںجس کے بعد سندھ حکومت باقی فنڈز بھی جاری کر دیگی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسپتال کی بندش کے باوجود ملازمین کو تنخواہیں دیدی گئی ہیں جن ملازمین کو تنخواہوں پر تحفظات ہیں اس ضمن میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ اور سی ای او ڈاکٹر محمد توفیق کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ہے کمیٹی کی سفارشات اور آڈیٹرز و حکومت کی گائیڈ لائنز کی روشنی میں اسکا فیصلہ کرینگے ۔انہوں نے بتایاکہ اسپتال میں ادوایات کے اسٹاک کو یقینی بنایاجا رہا ہے جبکہ کچھ ادویات شارٹ ٹرم بنیادوں پر خرید رہے ہیں ۔شفاف ٹینڈر کے ذریعے ادویات خریدیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فنڈز ملتا رہے گا تو اسپتال بھی فعال رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ اسپتال میں ہمارا اسٹاف اورمحکمہ صحت کے ڈاکٹرز وملازمین بھی ہیں مگر کسی کے درمیان کوئی تفریق نہیں ۔
ڈاکٹر محمد توفیق