اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر سیاسی قیادت اور معاشی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی قیادت چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کی۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر، مرکزی سینئر نائب صدور فواد چوہدری، ڈاکٹر شیریں مزاری اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور ابتر معاشی حالات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے عمران خان کو ملکی معیشت کو بہتری کی راہ پر ڈالنے اور غریبوں کو معاشی تباہی کے بدترین اثرات سے محفوظ رکھنے کی حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں شوکت ترین کی سربراہی میں سیاسی اور معاشی ماہرین پر مشتمل خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی، کمیٹی آئندہ چند روز میں پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کی معاشی قیمت کے متعلق عمران خان کو آگاہ کرے گی، اس کے علاوہ کمیٹی موجودہ معاشی بحران اور اس سے نکلنے کا جامع طریقہ کار بھی تجویز کرے گی، کمیٹی غریب اور نادار طبقہ کو معیشت کے بدترین اثرات سے بچانے اور ان کی امداد کے طریقہ کار بھی تجویز کرے گی، یہ کمیٹی توانائی، صنعت، سماجی بہبود، تجارت، زراعت سمیت دیگر 17 شعبوں کے ماہرین سے خدمات لے گی۔ اس موقع پر عمران خان کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ اچھی بھلی مستحکم اور ترقی کرتی معیشت کو بیرونی سازش کے ذریعے تباہی کے گھاٹ اتار دیا گیا، ملک کو سیاسی عدم استحکام کا شکار کر کے بغیر تیاری کے نااہل اور نالائقوں کے ٹولے کو مسلط کیا گیا، دیوالیہ پن کے کنارے پر کھڑی معیشت کو ساڑھے 3 برس میں استحکام کی دہلیز پر لانے کے لئے کی جانے والی محنت کے ثمرات کو ہفتوں میں برباد کر دیا گیا۔ عمران خان نے کہا آج عوام کا بڑا حصہ بدترین مہنگائی، بجلی کی ہوشربا قیمتوں اور معیشت کی سست روی کی بھینٹ چڑھ رہا ہے، تحریک انصاف معیشت کی بحالی کا مکمل روڈ میپ تیار کرے گی اور اپنے غریب طبقے کو بچانے کے لئے سوچ بچار کریں گے، ملک کو معاشی تباہی کی دلدل سے نکالنے کا واحد رستہ صاف شفاف فوری انتخابات ہیں۔ دریں اثناء عمران خان کی زیرصدارت لیگل کمیٹی کے اجلاس میں شہباز شریف کی لندن میں نواز شریف‘ اسحاق ڈار سے ملاقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا شہباز شریف کی نواز شریف اور اسحاق ڈار سے ملاقات وزیراعظم کے حلف سے روگردانی ہے۔ آرمی چیف کی تعیناتی کے عمل میں نواز شریف سے مشاورت پر قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا گیا۔ کارکنان کو گمنام نمبرز سے ٹیلی فونز کے معاملے پر عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔