iبڈھ بیر کی 23سالہ معلمہ کے قتل کا معاملہ تفصیلی بحث تحریک منظور 

پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپختونخوااسمبلی نے علاقہ بڈھ بیر کی 23سالہ معلمہ کے اغوااورقتل کے معاملے پر تفصیلی بحث کیلئے تحریک التواکی متفقہ طور پر منظوری دیدی پی پی رکن نگہت اورکزئی نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہاکہ بڈھ بیر دواگون خیل میں23سالہ دوشیزہ کو14ستمبر2022کو اغواکیاگیا اور16ستمبرکواسکی لاش برآمدہوئی جسکی وجہ سے لوگوں میں بہت تشویش پائی جاتی ہے لہذا اس تحریک التواکو عوامی مفاد کی خاطر سیرحاصل بحث کیلئے منظور کیاجائے علاوہ ازیںن لیگ کے سردارخان نے توجہ دلانوٹس پیش کرتے ہوئے کہاکہ صوبہ بھرمیں ہرقسم کے ناگہانی قدرتی آفات کے نتیجے میں جو متاثرین مالی امدادکی درخواستیں جمع کراتے ہیں اورجن پر متعلقہ ضلعی انتظامیہ اپنی رپورٹ مرتب کرتی ہے اس پورے عمل میں سالوں لگ جاتے ہیں جبکہ متاثرین دفاترکے چکر کاٹتے ہیں اورانتظارکرتے رہتے ہیں وزیرمحنت شوکت یوسفزئی نے جواب دیتے ہوئے کہاڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی ایکٹ کے تحت درخواستیں آتی ہیں حالیہ سیلاب میں تقریباسب کو متاثرین کو معاوضے مل چکے ہیں مکانات تباہ ہونے پرمعاوضے کی رقم ایک لاکھ سے بڑھاکر چارلاکھ اورجاں بحق افرادکیلئے تین لاکھ سے معاوضہ بڑھاکر آٹھ لاکھ کردئیے گئے ہیں این ڈی ایم اے سروے مکمل ہونے پر تمام متاثرین کو رقم مہیاکردی جائے گی پی ٹی آئی رکن شرافت علی نے توجہ دلانوٹس میں کہاکہ حالیہ سیلاب نے سوات بالخصوص میرے حلقہ نیابت پی کے ٹوسوات میں تباہ کن سیلاب اور مسلسل بارشوں نے تباہی مچادی جس کی وجہ سے دریائے سوات اورملحقہ ندی نالیوں کی سطح ملبہ کی وجہ سے تقریبا20سے25فٹ بلندہوئی ہے جبکہ2010کے سیلاب میں یہ سطح پہلے20سے30فٹ بلندہوئی اس وجہ سے دریائے سوات اورملحقہ ندی نالیوں کی سطح بلندہونے سے مقامی آبادی کیلئے خطرات بڑھ گئے ہیں حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مستقبل قریب میں ان خطرات کو مدنظررکھتے ہوئے بنیادی اقدامات اٹھائے صوبائی وزیر ڈاکٹرامجد نے جواب دیاکہ سوات میںریوربلٹ بلندہواہے جسکی وجہ سے مقامی آبادی کونقصان پہنچ رہاہے دوسری طرف غیرقانونی مائننگ میں اضافہ ہورہاہے دریائے کنارے بلاکس بنانے کیلئے آکشن کیاجائے ڈپٹی سپیکر محمودجان نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے قانون سازی کی جائے۔
 تحریک التواءمنظور

ای پیپر دی نیشن