اسلام آباد(وقائع نگار )چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی، پاکستان بار اور سپریم کورٹ بار کونسل کے سربراہان کی اہم ملاقات ہوئی، بنچز کی تشکیل، زیر التوا مقدمات اور فوری نوعیت کے مقدمات کو جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے پر تجاویز دے دی گئی ۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی وکلاءتنظیموں سے اہم ملاقات ہوئی جس میں کیسز کی فکسیشن اور بینچز کے معاملات پر تجاویز پر تبادلہ خیال ہوا، ذرائع کے مطابق ملاقات میں شریک ایک وکیل رہنما نے فیض آباد دھرنا عملدرآمد کیس سماعت کیلئے مقرر کرنے کا کہا تو چیف جسٹس بولے کہ اگر فیض آباد عملدرآمد کیس مقرر نہیں ہوگا تو کیا آپ میرے خلاف دھرنا دیں گے جس پر وکیل نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ جی میں دھرنا دوں گا۔چیف جسٹس سے اہم اجلاس کے بعد پاکستان بار کے چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی حسن رضا پاشا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چیف جسٹس نے ہم سے تحریری تجاویز مانگی، ایک کمیٹی بنائی جائے گی جس میں بار کے نمائندے کو بھی شامل کیا جائے گا اور فوری نوعیت کے مقدمات کو جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کے لیے ایک پالیسی بنائی جائے گی۔حسن رضا نے مزید کہا کہ ہمیں پوری توقع ہے کہ چیف جسٹس نے جو وعدہ کیا ہے اسے پورا کریں گے اور ہماری تجاویز پر عمل کیا جائے گا۔