آئی پی پیز معاہدوں کیخلاف سپریم کورٹ میں غریب کی پکار

 سلطان حمید راہی
 ہمارے ہاںملکی معیشت نت نئے مسائل سے دوچار رہتی ہے کبھی پاکستان میں چینی مافیا سرگرم ہوتا ہے تو کبھی لینڈ مافیا۔ اب آئی پی پیز مافیا نے اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں اس کے ساتھ ساتھ تیل مافیا کی کارستانیاں بھی عروج پر ہیں جس کی وجہ سے پاکستان میں پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں مہینے میں دو بار اتار چڑھاؤ  رہتا ہے۔ آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے معاہدے کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں اربوں روپے کی ادائیگی سے نا صرف پاکستان کی معیشت  اس بوجھ تلے کرہ رہی ہے بلکہ عوام پر بھی بار بار بجلی کے بم گرائے  جا تے ہیں۔ اب صورتحال یہ ہو چکی ہے لوگ بجلی کے بل ادا کرنے کیلئے اپنی گھریلو اشیاء فروخت کرنے پر مجبور ہوتے ہیں جبکہ بعض لوگوں کے تو بجلی کے کنکشن بھی کٹ جاتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال ڈار پہلے اور واحد سیاسی سماجی رہنماء￿  ہیں جنہوں نے آئی پی پیز کیخلاف آواز بلند کی اور پرنٹ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے حکمرانوں اور قوم کو اس بڑی ڈکیتی سے آگاہ کیا اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیراعظم اور پارلیمنٹرین کو خطوط بھی لکھے مگر کسی پر بھی جواب نہ آنے پر انہوں نے سپریم کورٹ میں آئی پی پیز کے معاہدوں کی منسوخی کیلئے رجوع کیا ہے ۔امید ہے کہ چند ہفتوں تک ان کی رٹ پٹیشن پر سماعت ہوگی چینی مافیا بھی دن بدن سرگرم ہو تا جا رہا ہے اور چینی کی قیمتیں بھی آسمان پر چھونے لگی ہے پاکستان کا یہ نظام غریب عوام کے لئے نہیں بلکہ اس نظام کے تمام فائدے ملکی اشرافیہ اٹھا رہی ہے پاکستان کو قرضوں کے بوجھ میں دبا دیا گیا ہے کہ اب اس سے نکلنا نا ممکن دکھائی دے رہا ہے انڈسٹری کی بندش سے بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کے ساتھ ملک میں امن و امان کی صورتحال بھی تشویشناک ہے ملک کے سیاسی اور معاشی نظام کو بہتر کرنے کیلئے ایسے حکمرانوں کی ضرورت ہے جو کرپشن سے پاک ہوں،ا س موقع پر یہ بھی بتانا ضروری ہے کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے ن لیگ پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی نے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے نعروں دعووں کی سیاست کی گئی ہے۔ تحریک انصاف نظریاتی نے کرپشن کے مجرموں   کیلئے سزائے موت کا  قانون بنانے کا مطالبہ کیاہے۔ مگر اسمبلیوں میں موجود بعض کرپٹ  ارکان اس میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
 وفاقی وزیر  واٹر اینڈ پاور اویس لغاری نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کا جائزہ لینے اور کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں کمی کرنے کا جو عندیہ دیا ہے اس سے  بلا شبہ بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوگی۔ اخباری اطلاعات کے مطابق بجلی کی قیمتوں سے مسلم لیگ ن کی عوامی مقبولیت میں کمی ہورہی تھی علاوہ ازیں حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کے باعث شرح سود میں بھی کمی کی نوید سنائی دی جا رہی ہے۔ جس سے سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کو ریلیف مل سکتا ہے عام آدمی کیلئے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی سے لوگوں کی قوت خرید میں اضافہ ہو گا اور پرچون کا کاروبار زندگی بھی بہتر ہوسکتا ہے پنجاب حکومت ضلعی انتظامیہ کے ذریعے مہنگائی کو کنٹرو ل کر رہی ہے تاہم یہ ایک نمائشی پروگرام ہے انتظامیہ مہنگائی کو جس انداز سے کنٹرول کر رہی ہے وہ انتہائی نامناسب طریقے ہے اکنامکس کے مطابق رسد اور طلب کے فرق کو کم کرکے ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی لائی جا سکتی ہے اس کیلئے حکومت کو نیا معاشی میکانزم تیار کرنا ہوگا پاکستان میں افراط زر کی شرح بنگلادیش اور بھارت سمیت خطے کے کئی ممالک سے اب بھی کئی زیادہ ہے اقتصادی تجزیوں والوں کا ماننا ہے کہ صرف افرا ط زر کی شرح کو بیان کرکے مہنگائی پر قابو نہیں پایا جا سکتا ۔ ملک میںایسی کالی بھیڑیں موجود ہیں جو بلیک مارکیٹنگ ذخیرہ اندوزی کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ جس کی وجہ سے مارکیٹ میں اشیائے خوردونوش کی رسد کو کم کرکے مہنگا کیا جا تا ہے پنجاب بھر کی مارکیٹ کمیٹیاں اس سلسلے میں کوئی اہم کردار ادا نہیں کر رہیں ۔حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر مارکیٹ کمیٹیوں کو ختم کرے اور منڈیوں میں لائی جانے والی اشیاء کی رسد کو بڑھانے کیلئے موثر لائحہ عمل بنایا جائے۔

ای پیپر دی نیشن