زردیلے ہر جگہ ہیں

امریکی صدارت کے امیدوار اور سابق صدر ٹرمپ بے پرکی چڑیا اْڑانے کی علّت کے بْری طرح معلول ہیں۔ وہ تارکین وطن کیخلاف ہیں چنانچہ ایک تقریر میں انہوں نے تارکین وطن کی ایک مخصوص کمیونٹی کے بارے میں یہ خبر صدارتی مباحثے میں نشر کر دی کہ یہ لوگ امریکیوں کے پالتو کتے اور بلّیاں مار کر کھا جاتے ہیں۔ ان کا اشارہ ھیٹی اور جمائیکا کے ممالک کی طرف تھا جن کا تعلق جزائر غرب الہند سے ہے۔ جزائر غرب الہند کو اردو میں ویسٹ انڈیز کہا جاتا ہے۔ بعد میں پتہ چلا کہ یہ بات انہوں نے ایک ایسی خبر کی بنیاد پر کہی جو بعد میں محض افواہ نکلی۔ 
ویسٹ انڈیز کے تمام ممالک بالخصوص ھیٹی میں کالے جادو کی ایک خاص قسم ووڈو بہت مقبول ہے۔ اس میں ہر طرح کے جانوروں کو قتل کیا جاتا ہے لیکن زیادہ تر بکرا اور مرغ مارا جاتا ہے۔ امریکہ میں مقیم یہ لوگ ہزاروں کتے بلیاں کھانے کیلئے بالکل معروف نہیں۔ ہاں، ایک اور قسم تارکین وطن کی ہے جو کتے بلیاں اور چوہے چھپکلی سمیت ہر جانور کھا جاتی ہے۔ اسے آپ زردیلی اقوام کا نام دے سکتے ہیں۔ امریکہ کے کئی بڑے شہروں میں ان کی آبادیاں چائنا ٹا?ن کے نام سے معروف ہیں۔ دنیا میں جہاں جہاں بھی زردیلوں کی رہائشی کالونیاں ہیں، وہاں اور ان کے قرب و جوار میں کوئی کتا نظر آتا ہے نہ بلّی۔ 
زردیلی اقوام میں چین والے سب سے زیادہ ہیں لیکن کوریا، جاپان، فلپائن، ویت نام، کمپوچیا بھی زردیلی اقوام ہیں۔ ان کے بعد نیم زردیلی اقوام میں بھی ہر طرح کے جانور مارنے کا رواج ہے۔ نیم زردیلوں میں تھائی لینڈ، برما، ملائیشیا ، انڈونیشیا، سنگاپور وغیرہ کے علاوہ بھارت کا شمال مشرقی کونہ بھی شامل ہے جس میں سات چھوٹی چھوٹی ریاستیں ہیں یعنی آسام، میگھالے، منی پور، تری پورہ، میزورام، ناگالینڈ اور اروناچل۔ ملائیشیا میں زیادہ تر آبادی نیم زردیلوں کی ہے جو مسلمان ہیں لیکن خالص زردیلے بھی آباد ہیں اور اچھی خاصی تعداد میں ہیں یعنی لگ بھگ 23 فیصد۔ کچھ بھارتی نڑاد ہیں، باقی ’’بھومی پترا نسل کے مسلمان ہیں۔ بھومی یعنی زمین ، پترا یعنی بیٹا مطلب فرزندان زمین۔ 
_______
زردیلے ہر طرح کے جانوروں کو محض کھاتے ہی نہیں ہیں، کھانے سے پہلے انہیں گھنٹوں بلکہ کئی دنوں تک مسلسل اذیتیں دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جانوروں کو تڑپا تڑپا کر مارنے سے ان کا گوشت لذیذ ہو جاتا ہے اور آتمک شانتی بھی ملتی ہے۔ انہیں ہر جاندار سے دلی نفرت بھی ہے۔ جانوروں کو جس طرح تڑپا تڑپا کے مارتے ہیں، اس کو دیکھنا تو دور کی بات، محض پڑھ کر ہی حساس قسم کے لوگ تو بے ہوش ہی ہو جائیں۔ 
ابھی چند دن پہلے جنوبی کوریا میں 23،22 سال کے ایک نوجوان کو گرفتار کر کے چودہ ماہ کی سزا سنائی گئی، اس نے 76 بلّیاں زندہ جلانے، پھانسی کا پھندا دے کر یا زندہ ان کی کھال اْتار کر چند دنوں میں ہلاک کی تھیں۔ گرفتاری پر وجہ اس نے یہ بتائی کہ ایک بلّی نے اس کی کار کو کھرونچا مار دیا تھا، اس نے غصے میں آ کر پہلے اسے مارا، پھر محلّے بھر کی مزید 75 بلّیاں مار دیں۔ 
جنوبی کوریا میں حال ہی میں جانوروں کے اس طرح کے قتل کو ظلم قرار دیا گیا ہے ورنہ کچھ عرصہ پہلے تک باقی زردیلی قوموں کی طرح یہاں بھی یہ جرم نہیں تھا۔ جنوبی کوریا میں بڑے بڑے میلے لگتے ہیں جن میں ان معصوم، ننّھی منّی روحوں کو پنجروں میں بند کر کے’’ذبح عام‘‘ کیلئے رکھا جاتا ہے۔ لوگ آتے ہیں ، پنجرے سے جانور پسند کرتے ہیں، پھر سب جانوروں کے سامنے اس کی کھال، زندہ حالت میں اْتاری جاتی ہے یا اسے آگ والے پائپ کے ذریعے زندہ بھونا یا کھولتے تیل کے کڑھائی میں تلا جاتا ہے۔ 
زردیلے اکثر تفریح کیلئے بھی جانوروں کو مارتے ہیں۔ ان کی اپنی ویب سائٹس ہیں جن کی ممبر شپ کی بھاری فیس ہے۔ ان پر جانوروں کو عذاب دینے کی فلمیں اپ لوڈ کرتے ہیں۔ ایک بلّی کو 75 گھنٹے تک عذاب دینے کے بعد مارا گیا۔ شائقین نے 75 گھنٹے کی یہ فلم وقفوں وقفوں سے دیکھی۔ ایک نوعمر لڑکے نے بلّی کے بچّے کو الیکٹرانک کیٹل سے کھولتے ہوا پانی گرا گرا کر مار ڈالا۔ بلّی کا بچّہ ٹب میں تھا۔ کھولتا پانی اس پر گرتا تو وہ دل چیر دینے والی چیخیں مار کر باہر نکلنے کی کوشش کرتا یہ پھر اسے پکڑ کر اندر ڈال دیتا اور گرم پانی گراتا۔ 
یہ آدھے گھنٹے کی فلم تھی۔ حال ہی میں ایک زردیلی عورت نے دو درجن بلّیوں کو (رسیوں سے باندھ کر) اپنے پا?ں سے کچل کچل کر ہلاک کیا اور اس کی فلم اپ لوڈ کی۔ آخری سین یہ تھا کہ کمرے میں کسی بلّی کا سالم وجود نہیں تھا، محض گوشت اور چمڑے کے ٹکڑے پھیلے ہوئے تھے۔ یوٹیوب پر پہلے یہ فلمیں اپ لوڈ ہو جایا کرتی تھیں، اب نہیں۔ اب زیادہ تر یہ فلمیں ٹیلی گرام اور ٹویٹر پر آتی ہیں یا ڈارک ویب۔ چین میں یہ اربوں ڈالر کا بزنس ہے۔ 
اپنی پوری عمر میں وہ کبھی دھوپ دیکھتے ہیں نہ بادل۔ پنجرے میں تین سال بند رہے، پھر مقتل میں ایک دوسرے کے سامنے قتل ہو جاتے ہیں۔ پولٹری کی دکان پر قصاب مرغی پنجرے سے نکالتا ہے، سب کے سامنے اسے ذبح کرتا ہے۔ باقی خوف سے ادھ موئی ہو جاتی ہیں۔ ظالم پولٹری دکاندار پورا دن، گرمی ہو یا سردی، پنجرے میں بند ان مرغیوں کو دانہ دیتا ہے نہ پانی۔ پولٹری فارم ہائوسز میں جو کچھ ہوتا ہے، خدا کی پناہ۔ ہر فارم میں ہر روز نر چوزے (انڈوں والی فارمنگ میں) گرائنڈر میں پیس دئیے جاتے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن