لاہور( کامرس رپورٹر)ریو نیو ایڈوائزرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عامر قدیر نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے 7ارب ڈالر ملنے کے باوجود اضافی طور پر5 ارب ڈالر کمرشل بینکوں اور دیگر قرض دہندگان سے حاصل کرنا ہوں گے ،پاکستان کی مالی ضروریات آئی ایم ایف کے موجودہ بیل آئوٹ پیکج سے زیادہ ہیں اس لئے ہمیں صرف آئی ایم ایف سے ڈیل پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اپنے دفتر آئے مقامی سرمایہ کاروں کے وفد سے گفتگو میں کیا۔ انہوںنے کہا آئی ایم ایف کی شرائط پاکستان کے زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ پاکستان کو معاشی مشکلات کی دلدل سے نکلنے کیلئے اپنے طور پر اصلاحات کی جانب تیزی سے پیشرفت کرنی چاہیے ۔ ملک کو قرضوں کی ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے 5سالوں میں 100 ارب ڈالر سے زائد کی بیرونی فنانسنگ کا انتظام کرنا پڑے گا جو آسان ہدف نہیں۔ حکومت کو ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور استحکام کے اقدامات جیسے ٹیکس بیس کو وسیع کرنا، پبلک سیکٹر انٹرپرائزز میں اصلاحات ‘ مالی خسارہ کم کرنے کیلئے ایمر جنسی طرز پر اقدامات اٹھانا ہونگے۔
مالی ضروریات زیادہ‘صرف آئی ایم ایف ڈیل پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے:عامرقدیر
Sep 21, 2024