محمد علی درانی کوجو بیانیہ دیکر مارکیٹ کیا جائے وہی کہتے ہیں:رانا اکرام ربانی 

Sep 21, 2024

 لاہور(نیوز رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف اور سابق صوبائی وزیر رانا اکرام ربانی نے کہا ہے کہ سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی وہی کہتے ہیں جو بیانیہ انہیں دے کر مارکیٹ کیا جاتا ہے۔ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے  انہوں نے کہا کہ درانی صاحب کو انکی خاموشی کے دورانیہ کا معاوضہ بھی ملتا رہتا ہے اور جہاں جب ضرورت ہوتی ہے انہیں متحرک کر دیا جاتا ہے۔ انکے بقول وہ ذاتی طور پر درانی صاحب کے اس "ذمہ دارانہ" کردار سے آگاہ ہیں۔ وہ مشرف دور میں انکے ایک دوست فرید طارق خاں کے ہمراہ اوکاڑہ  انکے گھر آئے تھے۔ مشن یہ تھا کہ میں پیپلز پارٹی میں ایک گروپ بناؤں اور پھر ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں مشرف کی حمایت کا اعلان کیا جائے۔ میں نے کہا   یہ "مشن اِمپوسیبل"ہے اور اس کیلئے میں موزوں آدمی نہیں ۔ رانا اکرام ربانی کے بقول انکے انکار کے بعد محمد علی درانی اس مشن کا بیڑا اٹھا کر پیپلز پارٹی پنجاب کے اس وقت کے صدر راؤ سکندر اقبال کے پاس گئے جنہوں نے مشرف کا کلاس فیلو ہونے کے ناتے یہ مشن بخوشی قبول کر لیا اور "پیٹریاٹس" کے نام پر پیپلز پارٹی کا الگ گروپ بنا لیا۔ انہوں نے کہا   سنجیدگی سے سوچنا چاہیے کہ محمد علی درانی  جو تجاویز اور مطالبات پیش کر رہے  اسکا سیاسی فائدہ کس کو ہوگا اور کون ان تجاویز کی زد میںآئے گا۔

مزیدخبریں