اسلام آباد +کراچی(نوائے وقت رپورٹ+سٹاف رپورٹر) مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمشن کے اجلاس میں تاحال کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمشن اجلاس میں مختلف قانونی پہلوؤں اور قانون کا جائزہ لیا گیا۔ الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں سے متعلق اجلاس پرسوں پیر کو دوبارہ ہوگا۔ اس سے قبل مخصوص نشستوں کے کیس کے حوالے سے غور کیلئے گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت ہونے والا الیکشن کمیشن کا تیسرا اہم اجلاس بھی بے نتیجہ رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق قانونی ٹیم نے بریفنگ میں بتایا تھا کہ انٹراپارٹی الیکشن تسلیم کیے بغیر کسی جماعت کو سیٹیں کیسے دی جاسکتی ہیں، انٹراپارٹی الیکشن تسلیم نہ ہونے تک پی ٹی آئی کا تنظیمی ڈھانچہ ہی نہیں ہے۔ خیبر پی کے اسمبلی کے سپیکر بابر سلیم سواتی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے۔ 2 صفحات پر مشتمل خط چیف الیکشن کمشنر کو ارسال کر دیا جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں۔ اسمبلی کا کسٹوڈین ہوں اس لئے خط لکھ دیا۔ انہوں نے کہا پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سپریم کورٹ نے فیصلہ دے دیا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مخصوص نشستوں پر غیر ضروری تاخیر کی جا رہی ہے، مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ میں تاخیر انصاف کا قتل ہے۔ ادھر سپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ نے بھی الیکشن کمشن کو خط لکھا دیا ۔مطالبہ کیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی خود مختاری کو برقرار رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے۔ پارلیمانی نظام کی سالمیت اور آزادی برقرار رکھنا ضروری ہے۔ خط کے متن کے مطابق ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ نافذ العمل ہے۔ الیکشن کمشن کی قانونی ذمے داری ہے کہ پارلیمنٹ کی قانون سازی کا احترام کرکے سندھ اسمبلی کی خود مختاری برقرار رکھتے ہوئے مخصوص نشستوں کا فیصلہ کرے۔ الیکشن کمشن جمہوریت اور پارلیمانی بالادستی کے اصولوں کو برقرار رکھے۔